پہلی بجٹ پرپوزل میں جو انکم ٹیکس کی مد میں ریلیف دیا گیا تھا اسے آئی ایم ایف کے روز دینے پر بدل دیا گیا ہے اب یہ سات سلیبز کچھ یوں ہیں پہلی سلیب ۔پچاس ہزار ماہانہ یا چھ لاکھ سالانہ تنخواہ یہاں تک پہلے بھی استثنا تھا اب بھی ہے کوئی تبدیلی نہیں۔سلیب2 ۔پچاس ہزار ایک روپیہ ماہانہ یا چھ لاکھ روپے سالانہ سے ایک لاکھ روپے ماہانہ یا بارہ لاکھ سالانہ تک یہاں تک پہلے صرف ایک سو روپے ٹیکس تجویز ہوا تھا اب یہ پندرہ ہزار تک ہو گیا ہے سلیب 3ایک لاکھ ایک روپے ماہوار یا بارہ لاکھ روپے سالانہ تک اس سلیب میں سے دو لاکھ ماہانہ یاچوبیس لاکھ سالانہ تک پر ٹیکس پندرہ ہزار روپے اور بارہ لاکھ سے زائد رقم کا ساڈھے بارہ فیصد جو رقم ایک لاکھ پینسٹھ ہزار تک ہو جاتی ہے سلیب نمبر 4- جب رقم دو لاکھ ایک روپیہ ماہانہ سے تین لاکھ روپیہ اور چھتیس لاکھ روپے سالانہ ہو تو ایک لاکھ پینسٹھ ہزار روپے جمع چوبیس لاکھ سے زاید رقم کا بیس فیصد انکم ٹیکس لگے گا مزید ڈیل میں دئیے گئے ٹیبل سے دیکھا جا سکتا ہے اور پہلے سے تجویز کردہ ٹیبل سے موازنہ کر کے فرق اور بڑھائی گئی رقم کا حساب لگائی جا سکتی ہے