شیخ رشید فائنل لے کر تقریب میں پہنچ گئے اور پرنسپل کے حوالے کر دی دو سو پینسٹھ آسامیوں اور تین سو پچاس ملین گرانٹ کا اعلان بھی کر گئے ۔دو سٹیک ہولڈرز ( آساتذہ وطالبات )کا کیا بنے گا پریشان ہمارا کیا ہوگا ان کا سوال؟
وقار النساء پوسٹ گریجویٹ کالج برائے خواتین راولپنڈی کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کا ایک عرصہ سے اعلان کیا جا چکا تھا ضابطے کی کاروائیاں جاری تھیں کہ اچانک حکومت کے لیے موجودہ صورتحال پیدا ہوگئی لہذا وزیر داخلہ شیخ رشید نے صوبائی کابینہ سے منظوری لی اور انہوں نے اور وزیر اعلی عثمان بزدار نے یکم اپریل کو اس کا باقاعدہ افتتاح کرنا تھا جو وزیر اعلی کے اچانک استعفیٰ کے باعث ممکن نہ ہو سکا تو شیخ رشید وفاقی وزیر داخلہ اکیلے ہی یونیورسٹی کی فائیل لے کر افتتاحی تقریب میں پہنچ گئے اور اعلان کیا کہ ان کی کاوشوں سے راولپنڈی میں چوتھی یونیورسٹی کھل رہی ہے اس یونیورسٹی کے لیے دو سو پینسٹھ تدریسی و دیگر آسامیوں اور تین سو پچاس ملین گرانٹ کا اعلان کیا مگر جسے وہ اپنا اور اپنی حکومت کا کارنامہ گردان ر ہے تھے انہیں کیا معلوم کہ یہ کارنامہ موجودہ اساتذہ و غیر تدریسی عملے کے ساتھ اور طالبات کی زندگیوں کے کیا کھلواڑ کرے جائے گا اساتذہ فی الحال ڈیپوٹیشن ودآؤٹ ڈیپوٹیشن الاونس کے سٹیٹس پر چلے جائیں اور آخر کار انہیں یہاں سے فارغ کر دیا جائے گا طالبات اور والدین کے لیے یہ اور بھی سنگین صورتحال ہوگی فیسوں میں کئی گنا اضافہ ہو گا اور غریب کے لیے حصول تعلیم دشوار ہو جائے گا