امیدوران انٹرنیٹ کی غیر موجودگی کے باوجود راستے بند ہونے کے باوجود تمام رکاوٹوں توڑ کر انٹرویو کے لیے لاہور پہنچ گئے سرچ کمیٹی کے نڑدیک پہلا مسلہ یہ تھا کہ ایک سے زائد ڈویژنز کے لیےاُمیدواروں میں کس کو کس ڈویژن کے لیے ایڈجسٹ کیا جائے اور دوسرے آپشن کے لیے ان سے کیسے دست بردار کروایا جائے
لاہور ،نامہ۔نگار ۔۔ محکمہ ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کا یہ فیصلہ کہ تمام تر مجبوریوں کے باوجود انٹرویو شیڈول کے مطابق 25 نومبر کو ہی ہونگے یقیناً ایک چیلنج تھا رات گئے اپنے نیٹ ورک کے ذریعے اُمیدواروں تک یہ پیغام پہنچانا کہ کل اس وقت سیکریٹریٹ رپورٹ کریں حیران کن ہے کہ ایک آدھ کے علاؤہ اکثریت صبع لاہور محکمہ کے کمیٹی روم پہنچ گئے انٹرویو سے قبل یہ کہ طے کروانا کہ جن اُمیدواروں نے ایک سے زائد آسامیوں کے لیے درخواستیں دے رکھی ہیں ان سے ان کی ترجیح لی جائے اور ایک آپشن لے کر باقی پر انہیں دستبردار کروایا جائے انٹرویوز مکمل ہو گئےاور سارے انٹرویوز کے بعد احسن مختار ، محمد اسد ڈاکٹر شرافت علی، کنیز فاطمہ، شہناز محسن ،طاہر سلطان خان اور امان اللہ،سیدہ ڈاکٹر عندلیب اور ابو الحسن کے نام مضبوط امیدوار کے طور پر لیے جا رہے ہیں،