محکمہ کی کوئی واضح پالیسی نہ ہونے کے باعث کالج اساتذہ کئی سالوں سے خوار ہو رہے ہیں ٹرانسفر اور اٹیچمنٹ کے بارے میں کالج میں اساتذہ کے سینکڑوں سوالات ہیں جن کا کوئی جواب نہیں دیا جا رہا محکمے کے اندر بعض افراد کھلے بندوں لوث رہے ہیں کئی نئے سلیکٹیز نے لاکھوں دے کر بڑے شہروں میں ایڈجسمنٹ کروائی
لاہور نمائندہ خصوصی۔ آٹھ نومبر کو محکمہ ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے چھ سو تینتالیس مختلف گریڈ کے مرد و خواتین کو ان کے من پسند کالجز میں ٹرانسفر کیا گیا مگر کچھ مرد و خواتین کی جوائنگ میں دشواری پیش آئی ان لوگوں نے دفاتر کے چکر لگائے پتہ چلا کہ محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن نے طے کیا تھا کہ بعض مضامین مترادف ہیں اور ایک دوسرے کی خالی ویکنسی پر کام کیا جا سکتا ہے اس کی روشنی میں اس مرتبہ کچھ ایڈجسٹمنٹ کی گئی مگر ان پر ٹرانسفر ہونے والے جوائن نہ کر پائے پھر اچانک89 خواتین و حضرات کے آرڈرز کو واپس لے لیا گیا ہے ایک عرصہ سے لوگوں کی شکائیت ہے کہ میرٹ پر ٹرانسفر پوسٹنگ تقریباً ۔ختم ہو چکا ہے اور شعبہ میں سلیکشن کے بعد بعض بڑے بڑے شہروں میں لاکھوں روپے دے کر ایڈجسٹمنٹ کروائیں واویلا ہوتا رہا مگر کوئی شنوائی نہیں ہوتی ساری سیٹیں پر ہونے پر اب اٹیچمنٹ پر یہ سلسلہ ہونے لگا اب معاملہ آنٹی کرپشن تک بھی پہنچا مگر پھر دب گیا
Withdrawn-order-SOEM-II Withdrawn-Order-SOEF-II