رنگ کی بنا پر مقامی لوگ ہندوستانی اور پاکستانی طالب علموں پر حملے کر رہے ہیں پاکستانی طلبا تنظیموں کی جانب سے سفارت کاروں کی عدم دلچسپی پر تشویش
بشکیک۔ رپورٹ۔۔کزغز حکومت کے مطابق 17-18 مئی کی درمیانی شب ہجوم کے تشدد کے بعد چار غیر ملکی شہریوں کو گرفتار کیا گیا ہے جس میں متعدد غیر ملکیوں سمیت کم و بیش 29 افراد زخمی ہوئے اور پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کو جنم دیا جنہوں نے اپنے طالب علموں کو خبردار کیا ہے کہ بشکیک میں طلبا محفوظ مقامات پر رئیں کرغیز حکام کے مطابق تخقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور قصور واروں پائے جانے والوں کو سزا دی جائے گی انہوں نے اس الزام کو مسترد کیا ہے کہ۔غیر ملکی طلبا کے خلاف عدم برداشت کو ہوا دینے کے اشارے ملے ہیں اور یہ بھی کہا کہ غیر قانونی نقل مکانی کو روکنے اور کرغیزستان سے ناپسندیدہ افراد کو نکالنے کے فیصلہ کن اقدامات کیے جا رہے ہیں واقعات کی ابتداء کے بارے میں بات کرتے ہوئے حکام نے بیان دیا ہے کہ یہ تشدد 13 مئی کی رات سوشل میڈیا پر غیر ملکی طالپ علموں کو ہراساں کرنے اور پھر ان کا تعاقب کرتے ہوئے دیکھایا گیا جس میں مبینہ طور پر ایک ایشائی گروپ دیکھایا گیا ہوسٹل میں ایک غیر ملکی طالب علم پر کئی مردوں نے حملہ کیا اور فرش پر گھسیٹا دیگر غیر ملکی طلبا جو خواتین طالبات کے کوارٹرز میں گھسنے کی کوشش سے چوک گئے متحرک ہوئے اور حملہ آوروں کا مقابلہ کیا ہوسٹل کے صحن میں ان کے درمیان مقابلہ ہوا حملہ آوروں میں ایک کو چھوڑ کر تین افراد فرار ہوگئے