یونیورسٹیز فیڈریشن پنجاب کی کے پی میں یونیورسٹی اساتذہ کی گرفتاریوں اور تشدد کی مذمت۔
فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن پنجاب کے صدر ڈاکٹر عبدالستار ملک اور جنرل سیکرٹری ڈاکٹر احتشام علی نے اپنے مشترکہ بیان میں خیبر پختونخوا میں یونیورسٹی اساتذہ اور ملازمین کے پرامن احتجاج پر آنسو گیس، لاٹھی چارج اور تشدد کی شدید مذمت کی ہے۔
ایک مشترکہ بیان میں انھوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ بنیادی اور اعلی تعلیم کو بہتر بنانے کی دعویدار حکومت نے یونیورسٹی اساتذہ اور ملازمین پر تشدد کر کے اپنے ہی منشور کی نفی کر دی ہے۔
خیبر پختونخواہ کی یونیورسٹیز میں اساتذہ کی تنخواہوں میں کٹوتی کے قوانین بنائے جا رہے ہیں اور احتجاج پر انھیں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جو کسی بھی بھی پڑھے لکھے معاشرے کے لئے انتہائی پستی اور افسوس کا مقام ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ پچھلے کئی سالوں سے حکومت نے اعلی تعلیم اور تحقیق کے بجٹ کو بڑھانے کی بجائے منجمد سطح پر رکھا ہے،جس کی وجہ سے پورے پاکستان کی یونیورسٹیاں بالعموم اور خیبر پختونخواہ کی یونیورسٹیاں بالخصوص شدید مالی بحران کا شکار ہوئی ہیں۔
ڈاکٹر عبدالستار ملک اور ڈاکٹر احتشام علی نے متنبہ کیا کہ اگر فپواسا خیبر پختونخواہ کے تمام گرفتار رہنماوں کو فوری طور پر رہا نہ کیا گیا اور یونیورسٹیوں کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے لیے کوئی واضح لائحہ عمل نہ دیا گیا تو جلد ہی اس احتجاج کا دائرہ پورے ملک تک پھیل جائے گا جس کے بعد حالات میں خرابی کی تمام تر ذمہ دار موجودہ حکومت پر عائد ہوگی