محکمہ کے پاس ان کی سروس سے غائب ہونے کا ریکارڈ تک نہیں
بر وقت کاروائی ہوتی تو اتنی ہی تعداد میں دوسرے لیکچرر ترقی پا جاتے کیونکہ کیسز شیفرڈ ہونے کی بنا پر اگلے گریڈ میں پرموشن کیلئے سیٹیں محصوص ہوتی ہیں
جن کی ریٹائرمنٹ ہو بھی ہو رہی ہے یہ چند ماہ یا سال دو سال باقی ہیں انہیں بھی کہا گیا ہے ک اس شو کاز کا سات دن کے اندر جواب دیں
محکمہ ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے ایک مرتبہ پھر عرصہ دراز سے ڈیوٹی سے غیر حاضر ایک سو نوے لیکچرز کو شو کاز نوٹس نوٹس بھجوا یا ہے کہ سات دن کے اندر اس شو کاز کا جواب دیں ورنہ ان کے خلاف انضباطی کارروائی کی جائے گی ان میں سے کئی ایسے ہیں جن کی تاریخ پیدائش کے حساب سے مدت ملازمت پورے ہونےکو ہے یا ایک دو یا تین سال باقی ہیں اور اگر وہ سروس میں موجود ہوتے تو ریٹائر اہونے کو ہوتے یہ سب کچھ مضحکہ خیز لگتا ہے کہ یہ کیا ہے ایسا شائد اس لیے ہے کہ محکمہ کے پاس ریکارڈ موجود ہی نہیں کہ کب وہ چپکے سے سروس سے غائب ہو گئے ثبوت اس بات کا یہ ہے کہ جو گذشہ تیس سال سے موجود نہیں احتیاط کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوے ان کے غیر حاضر ہوئے کی تاریخ میں دو ہزار تیرہ درج ہے ایسا سو سے زیادہ کے آگے لکھا ہے باقی کے آگے دو ہزار چودہ پندرہ کی فرضی تاریخیں درج ہیں دل چسپی کی بات یہ بھی ہے کہ ان تمام کے لیے پرموشنز کی سیٹیں بھی ریزرو رکھی گئی ہیں اگر یہ عمل بر وقت کیا جاتا تو اتنی ہی تعداد میں جونئیر حقدار لیکچرر ترقی پا کر اسسٹنٹ پروفیسر بن چکے ہوتے شو کاز نوٹیفیکیشن درج ذیل ہے