نامور ماہر تعلیم،اتحاد اساتذہ کی شان اور گورنمنٹ کالج چنیوٹ کے پرنسپل محمد شہباز خان ہرل مدت ملازمت مکمل کرکے تین اپریل دو ہزار بائیس کو ریٹائر ہو گئے چار اپریل انیس سو باسٹھ کو چک نمبر چودہ جے بی میں پیدا ہونے والے محمد شہباز خان ہرل نے پرائمری اور میٹرک اپنے گاؤں کے ہی ہائی سکول سے حاصل کی گورنمنٹ اسلامیہ کالج چنیوٹ سے انٹرمیڈیٹ اور بی اے امتیازی حیثیت سے پاس کیا گریجویشن کے بعد پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ سوشیالوجی میں داخلہ لیا اور انیس سو تریاسی میں ایم اے سوشیالوجی کی ڈگری حاصل کی بیس دسمبر 1984 میں ایڈہاک لیکچرر منتخب ہوئے اور انہیں گورنمنٹ کالج بھکر میں تعینات کیا گیا ایک سال تک وہاں تعلیم کی شمع روشن کی پھر موقع ملا تو ٹرانسفر کروا کر مئی 1985 میں گورنمنٹ کالج شور کوٹ چلے آئے انیس سو ننانوے میں انہیں کہروڑ پکاضلع لودھراں بھجوا دیا گیا وہاں سے 1990 میں تبدیل ہوئے تو جائے تعیناتی گورنمنٹ انٹر کالج بھیرہ تھا وہاں چھ سال قیام کیا 1996 گورنمنٹ کالج پنڈی بھٹیاں جو اب ضلع حافظ آباد ہے ٹرانسفر ہو کر ا گئے وہاں بطور اسسٹنٹ پروفیسر ترقی پائی تو انہیں 1998 میں انہیں آبائی شہر چنیوٹ چلے آئے اور انہیں اپنی ہی مادر علمی گورنمنٹ کالج چنیوٹ میں تعینات کر دیا گیا پھر انہیں دوسری ترقی ملی اور گریڈ انیس میں ایسوسی ایٹ پروفیسر بنا دیا گیا اور ساتھ ہی ان کی انتظامی صلاحیتوں کو بھانپ کر 2012 میں گورنمنٹ کالج سالار والہ پرنسپل تعینات کر دیا گیا اور ایک دوسرے کالج گورنمنٹ کالج چک جھمرہ فیصل آباد کا ایڈیشنل چارج دے دیا گیا بعد ازاں 2015 میں گورنمنٹ کالج چک جھمرہ کا ریگولر پرنسپل لگا دیا گیا مادر علمی گورنمنٹ کالج چنیوٹ کی پوسٹ خالی ہوئی تو انہیں 2019 میں یہاں ریگولر پرنسپل تعینات کر دیا گیا دسمبر تیس دسمبر دو ہزار اکیس کی بی ایس بی میں پروفیسر آف سوشیالوجی کے عہدے پر ترقی دے دی گئی تین اپریل دو ہزار بائیس کو مدت ملازمت پوری ہو گئی اور ریٹائر ہو گئے ابھی ان کا گریڈ بیس کا نوٹیفکیشن باقی ہے اس کے اشو ہونے پر پھر ایک مرتبہ تیس دسمبر دو ہزار اکیس کو جوائن کریں گے اور بھر اسی تاریخ کو ریٹائر ہونگے ان کی ریٹائر منٹ پر تقریب پذیرائی کا انعقاد کیا دوستوں نے ان کے عمدہ اخلاقی و انسانی قدروں بطور استاد اور بطور منتظم اور خاص کر ان کی اول تا آخر اتحاد اساتذہ کے پلیٹ فارم سے اساتذہ برادری کے لیے خدمات کو سراہا گیا پر تکلف کھانے پر تقریب اختتام پذیر ہوئی