2025 Latest News University / Board News

اساتذہ دشمن حکومتی پالیسیوں کے خلاف پنجاب یونیورسٹی اساتذہ کا احتجاج ،کینال روڈ ٹریفک بلاک کردی

پولیس نے پر امن اساتذہ کو احتجاج کو روکنے کی کوشش کی اس کوشش میں اساتذہ سے بد تمیزی کی گئی اتحاد اساتذہ جامع پنجاب کے اساتذہ کے ساتھ پولیس کے ناروا سلوک کی مذمّت کرتی ہے

لاہور ( نمائندہ خصوصی )پنجاب یونیورسٹی اکیڈیمک سٹاف ایسوسی ایشن نے ٹیکس چھوٹ کے خاتمے، پنشن کے نئے قوانین اور پاکستان بھر میں یونیورسٹی اساتذہ کے کیریئر کو ممکنہ طور پر نقصان پہنچانے والی دیگر پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کلاسز کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا اور کیمپس پل پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کینال روڈ پر ٹریفک بلاک کر دی۔
احتجاجی اقدام وفاقی اور صوبائی تعلیمی پالیسیوں پر کے خلاف مظاہرین کی قیادت آسا کے صدر پروفیسر ڈاکٹر امجد عباس مگسی، سیکرٹری ڈاکٹر محمد اسلام اور ایگزیکٹو کونسل کے دیگر عہدیداران نے کی۔ اساتذہ کی بڑی تعداد نے حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے نعرے لگائے اور کینال روڈ کو کچھ دیر کے لیے بلاک کر دیا۔ جنرل باڈی کے اجلاس میں پنجاب یونیورسٹی کے اساتذہ نے متفقہ طور پر وفاقی حکومت کی جانب سے اساتذہ اور محققین کے لیے ٹیکس چھوٹ واپس لینے پر تنقید کرتے ہوئے اسے ملک بھر میں ماہرین تعلیم اور ریسرچرز کے خلاف ایک سازش قرار دیا
اساتذہ کا کہنا تھا کہ یونیورسٹیوں نے مبینہ طور پر اساتذہ اور محققین سے بقایاجات کی وصولی شروع کر دی ہے جس سے ان پر معاشی دباؤ بڑھ گیا ہے۔ اساتذہ نے پنجاب حکومت پر مختلف اقدامات کے ذریعے ادارہ جاتی خودمختاری کو ختم کرنے کی مذمت کی جبکہ سرکاری یونیورسٹیوں میں مالیاتی بحران کو دور کرنے کے لیے بار بار گرانٹس میں اضافے کے فوری مطالبات کو نظرانداز کرنے کو حکومتی بے حسی اور تعلیم دشمنی قرار دیا۔ جنرل باڈی اجلاس میں ایل پی آر اور پنشن رولز سے متعلق حکومت پنجاب کے فیصلے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا جس سے سرکاری ملازمین کو شدید مالی نقصان پہنچا ہے۔ اساتذہ نے کہا کہ بار بار کی اپیلوں کے باوجود، حکام نے ابھی تک ٹیکس ریلیف کو بحال نہیں کیا، جس سے ایسوسی ایشن نے اپنا ردعمل بڑھایا۔ ڈاکٹر مگسی نے کہا کہ آسا اساتذہ کے جائز مطالبات کی تکمیل کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتوں اور کوششوں کو بروئے کار لائے گا۔ آسا نے مطالبات کو پورا نہ کرنے کی صورت میں سخت اقدامات سے متنبہ بھر کر دیا۔ ڈاکٹر مگسی نے کہا کہ کمیونٹی کے تعلیمی مفادات کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا۔ آسا نے پنجاب پولیس کے کچھ اہلکاروں کے رویے کی بھی مذمت کی جنہوں نے کینال روڈ پر پرامن احتجاج کرنے والے اساتذہ کے ساتھ بدتمیزی کی۔ اے ایس اے نے آئندہ کے لائحہ عمل کو حتمی شکل دینے کے لیے منگل کو دوبارہ جنرل باڈی کا اجلاس طلب کر لیا۔پولیس گردی کی خبر پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اتحاد اساتذہ اور پیپلا رہنماؤں نے اسے حکومتی رویے کی سخت الفاظ میں مذمت کی

Related posts

پچھلے دو دن میں ایس او پیز نہ اپنانے پر بائیس تعلیمی ادارے بند کر دئیے گئے

Ittehad

سرگودھا،گجرات اور بہاولپور یونیورسٹیوں سے واپس آنے والی 24 خواتین کی کالجوں میں تعیناتی

Ittehad

علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کو پروفیسرز و لیکچررز کی آسامیوں کے پی ایچ ڈی اور ایم فل اساتذہ کی خدمات درکار ہیں

Ittehad

Leave a Comment