اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن کی کال پر پنجاب یونیورسٹی کے سارے کیمپسز میں احتجاج اور کلاسز کا بائکاٹ کیا گیا احتجاج میں اسا کے قائدین کے علاؤہ سینٹ ۔سنڈیکیٹ صدور شعبہ جات نے بڑی تعداد نے شرکت کی
وائس چانسلر نے چار سال بیوروکریسی کے اشاروں پر اساتذہ اور ملازمین کے حقوق غصب کرتے ہوئے گزارے اور چار سالہ دور میں پہلی مرتبہ سخت پریشان اور بے بس نظر ائے
لاہور ؛ پنجاب یونیورسٹی اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن کی اپیل پر آج مورخہ 21 اپریل بروز جمعرات پنجاب یونیورسٹی کے تمام کیمپسز میں یوم احتجاج منایا گیا۔ اساتذہ نے کلاسز کا بائیکاٹ کرکے وائس چانسلر آفس کے باہر دو گھنٹے تک مظاہرہ کیا۔ مظاہرے میں اکیڈیمک سٹاف ایسوسی ایشن کے عہدیداران ، سینٹ اور سنڈیکیٹ کے ممبران مختلف شعبہ جات کے صدور اور اساتذہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آسا کے صدر ڈاکٹر اظہر نعیم، جنرل سیکرٹری ڈاکٹر امجد عباس مگسی سنڈیکیٹ کے ممبران ڈاکٹر سردار اصغر اقبال، ڈاکٹر محمد اسلام نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کے جائز مطالبات عرصہ دراز سے حل طلب ہیں اساتذہ نے وائس چانسلر کے رویے کی پر زور مزمت کی، اور کہا کہ وہ اساتذہ کے انتہائی جائز اور قانونی مطالبات کو قبول کرنے سے مسلسل انکاری ہیں۔وائس چانسلر مسلسل نوکر شاہی اور چانسلر کی آڑ میں اساتذہ کے جائز حقوق کو روندتے چلے آرہے ہیں۔اساتذہ کے منتخب نمائندوں نے گزشتہ کئی ماہ کے دوران متدد بار ہر طرح کے پر امن طریقوں سے اپنے مطالبات وائس چانسلر تک پہنچائے۔ ہر مرتبہ وائس چانسلر صاحب نے وعدے کئے جن کے پورا ہونے کی نوبت کبھی نہیں آئی ۔ مزید کہ اساتذہ کے مختلف نمائندوں سے ان کا رویہ توہین آمیز ہوتا ہے۔ منتخب آسا نے سینٹ اور سینڈیکیٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد کروانے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ جسے پورا نہیں کیا گیا۔ اس دوران پر امن احتجاج کے کئی طریقے اختیار کیےگیے۔۔ جنرل باڈی کے اجلاس میں آسا نے احتجاجی لائحہ عمل طے کیا ۔ گزشتہ روز پنجاب یونیورسٹی کے تمام کیپسز میں یوم سیاہ منایا۔ اور سیاہ پٹیاں باندھ کر تدریسی عمل سرانجام دیا۔لیکن انتظامیہ نے آمرانہ روش کو اپنایا۔ اور آسا کی درخواست پر آج کلاسز کے بائکاٹ کو ناکام کرنے کی کوشش کی۔ گزشتہ روز ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا۔جس کی پنجاب یونیورسٹی کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ لیکن اس کے باوجود آج جہلم، گوجرانوالہ ، اولڈ کیمپس نیو کیمپس میں اساتذہ نےکلاسز کا بائیکاٹ کیا۔ اور وائس چانسلر کے دفتر کے باہر پر امن احتجاج ریکارڈ کروایا۔ صدر آسا نے فپواسا پنجاب کے صدر طور پر اعلان کیاکہ پنجاب یونیورسٹی آسا اور فپواسا کی مشترکہ پریس کانفرنس وائس چانسلر آفس کے باہر بہت جلد منعقد کی جارہی ہے جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کااعلان کیا جائے گا اور احتجاج کا دائرہ پنجاب بھر کی جامعات تک بڑھایا جا ئے گا۔ اساتذہ کے منتخب نمائندوں نے واضح کیا کہ ایسا وائس چانسلر کسی طرح قابل قبول نہیں ہے جواساتذہ کے حقوق کی حفاظت نہ کر سکے بلکہ آمرانہ انداز میں اساتذہ اور ان کے منتخب نمائندوں کو دھمکائے۔ اور یونیورسٹی کی خود مختاری سے از خود دستبردار ہوجاتا ہو۔ اساتذہ کے منتخب نمائندوں نے گزشتہ چار سالوں کے دوران ہونے والی تعیناتیوں اور بجٹ کے آڈٹ کا بھی مطالبہ کیا۔