لاہور(سٹی 42 ،اکمل سومرو،ٹی وی رپورٹس)با اثر افراد نے لاہور کی مشہور پنجاب یونیورسٹی کی زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کی،بااثرافراد نے کالج آف انفارمیشن نیوکیمپس کےقریب دیوارکاحصہ گرادیا۔تفصیلات کے مطابق لاہور شہر کی مشہور پنجاب یونیورسٹی کی زمین پر بااثر افراد نے قبضہ کرنے کی کوشش کی،بااثرافراد نے کالج آف انفارمیشن نیوکیمپس کےقریب دیوارکاحصہ گرادیا،با اثر افراد یونیورسٹی کی زمین پر قبضہ کرکے اضافی راستہ حاصل کرنا چاہتے ہیں،ٹھوکرنیازبیگ کے قریب سوسائٹی سےمنسلک یونیورسٹی کی دیوارتوڑ دی گئی،سڑک بنانے کے لئے یونیورسٹی کی زمین پر ٹریکٹر چلایا گیا۔با اثر افراد یونیورسٹی کی 800 میٹر زمین پر قبضہ کر کےسڑک بنانا چاہتے ہیں۔ذرائع کا کہناتھا کہ متعلقہ سوسائٹی مین کینال روڈ سے راستے میسر ہیں،اطلاع ملنے پر یونیورسٹی انتظامیہ اور سکیورٹی گارڈز موقع پر پہنچ گئے،صدرپی یو ایمپلائزیونین ناصررحمت کا کہنا تھا کہ بااثرافراد کوسینئرممبربورڈآف ریونیوکی پشت پناہی حاصل ہے،یونیورسٹی کی زمین پرقبضے کی کوشش پراحتجاج کریں گے،وزیراعلیٰ سینئرممبربورڈآف ریونیو،تحصیلدار کےخلاف کارروائی کریں۔ واضح رہے کہ پنجاب یونیورسٹی کی اراضی کا مسئلہ پہلے بھی پیش آچکا ہے جس پر لاہور ہائیکورٹ میں سماعت ہوچکی ہے،جسٹس علی اکبر قریشی نے منیر احمد کی درخواست پر سماعت کی تھی،ایم ڈی واسا زاہد عزیز اور چیف انجینئر ایل ڈی اے مظہر حسین خان سمیت دیگر افسران پیش ہوئے،سرکاری وکیل نے پنجاب یونیورسٹی کی اراضی اورنج ٹرین منصوبے کے لئے دینے کے حوالے سے رپورٹ پیش کی تھی۔درخواستگزار نے موقف اختیار کیا کہ سابق وی سی مجاہد کامران نے پنجاب یونیورسٹی کی اراضی اورنج ٹرین منصوبے کے لئے دی،وی سی کے پاس تعلیمی ادارے کی اراضی حکومتی منصوبے کے لئے دینے کا اختیار نہیں،ایکوائر کی گئی اراضی کا معاوضہ یونیورسٹی کو دینے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی استدعا کی گئی۔عدالت نے پنجاب یونیورسٹی کی اراضی اورنج ٹرین منصوبے کے لئے دینے پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے قرار دیا تھا کہ کہ آخر کس قانون کے تحت صوبے کی سب سے بڑی یونیورسٹی کی اراضی اورنج ٹرین منصوبے کے لئے ایکوائر کی گئی؟ وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدارکا پنجاب یونیورسٹی کی دیوار گرانے اوراراضی پر قبضے کی کوشش کے حوالے سے میڈیا پر نشر ہونے والی خبر کانوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے اس واقعہ کہ رپورٹ طلب کرلی ہے۔