پنشنروں کی پنشن میں بھی پندرہ فیصد اضافہ کی تجویز کی گئی ہے سرکاری ملازمین اور پنشنروں نے ان تجاویز کو مسترد کر دیا ہےاور ان کی نمائندہ تنظیمیں احتجاج کے لیے لائحہ عمل ترتیب دے رہی ہیں
لاہور ۔۔نمائندہ خصوصی ۔۔اج پنجاب کی صوبائی اسمبلی میں سال دو ہزار چوبیس ۔۔پچیس کا بجٹ پیش کر دیا گیا جہاں تک سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن کا تعلق ہے کیونکہ وفاق اور صوبہ پنجاب میں مسلم لیگ ن کی حکومت ہے یہاں کے سیکرٹری فنانس نے وفاقی بجٹ کی کاپی لیکر من وعن وہی اعداد و شمار یہاں نقل کر دیے جو اگرچہ وہاں تو تھوڑا ردوبدل آخر تک ہوتا رہا مگر بجٹ کاپیاں تو پہلے پرنٹ ہو چکی ہوتی ہیں اس لیے یہ پرنٹ کاپی کے اعداد وشمار جو پنجاب بجٹ میں درج کر دئیے گئے ان کے مطابق گریڈ ایک سے سولہ تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں پچیس فیصد اور گریڈ انیس سے گریڈ بائیس تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں بیس فیصد ا ضافے کی تجاویز دی گئیں ہیں ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن میں پندرہ فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے اس دفعہ جو صورت حال ہے اس میں امکان موجود ہے حکومت کی اتحادی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی سٹینڈ لیے بیٹھی ہے کہ تنخواہوں میں اضافہ کم ہے اسے بڑھایا جائے ویسے تو وہ پچاس فیصد کہہ رہے ہیں مگر پانچ دس فیصد اضافہ خارج از امکان بھی نہیں سرکاری ملازمین کی تنظیمیں بھی مطمئن نظر نہیں آ رہیں انہوں نے ان بجٹ تجاویز کو مسترد کر دیا ہے اور ہڑتالوں ۔جلسے جلوسوں کے پروگرام ترتیب دے رہی ہیں