پہلے احتجاجی تحریک چلائی تو اصولی منظوری دے دی ۔نوٹیفیکیشن کیا کہ یونیورسٹی اپنے وسائل سے دے ۔پنجاب یونیورسٹی سنڈیکیٹ نے فنڈز مختص کر دئیے ۔
اب کہتے ہیں کہ چانسلر کی منظوری پھر بھی ضروری ہے اور ساتھ یہ بھی کہ جس دن منظوری ہو گی اس وقت سے ملے گا اب دوسرا پندرہ فیصد بھی وفاقی ملازمین کو مل گیا اس کے لیے پھر مار کھانا ہو گی
اب کہتے ہیں کہ چانسلر کی منظوری پھر بھی ضروری ہے اور ساتھ یہ بھی کہ جس دن منظوری ہو گی اس وقت سے ملے گا اب دوسرا پندرہ فیصد بھی وفاقی ملازمین کو مل گیا اس کے لیے پھر مار کھانا ہو گی
گزشتہ برس جب وفاقی و صوبائی ملازمین نے السلام آباد میں مظاہرے کیے تو وفاقی حکومت نے مختلف ملازمین کی تنخواہوں میں تفاوت کے پیش نظر تنخواہوں میں تیس فیصد دسپیرثی دیڈکشن الاونس دینے کا اعلان کیا بیوروکریسی نے 2017 کے تنخواہوں کے مطابق رواں تنخواہ کے تیس فیصد کا نو ٹیفکیشن کا اجراء کر دیا صوبائی ملازمین کو حصول کے لیے پھر جد وجہد کرنا پڑی بیوروکریسی پھر کام دکھا گئی یہاں 2017 کی تنخواہوں کی ابتدائی سلیب کے تیس فیصد کا نوٹیفکیشن جاری ہوا اور وہ وفاقی ملازمین کے برابر آنے کے لیے سراپا احتجاج ہیں یونیورسٹی ملازمین پھر رہ گئے انہوں نے احتجاج کیا تو انہیں بھی وعدے پر ٹرخا دیا گیا کہ اگر یونیورسٹی کے پاس رقم ہے تو وہ دے دے بہت سی یونیورسٹیوں کے پاس فنڈز نہیں لیکن پنجاب یونیورسٹی نے فنڈز مختص کر دئیے اب نئی شرط عائد کر دی کہ اس کے باوجود گورنر یعنی چانسلر کی منظوری ضروری ہے ملازمین کو تشویش ہے کہ ابھی گزشتہ نہیں ملا اور وفاقی ملازمین کو دوسرا پندرہ فیصد بھی مل گیا ناجانے اس کے لیے کتنے پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں انہوں نے پہلے کے فوری اجراء کے لیے جلوس نکالا تو پولیس نے نہتے جلوس پر ڈنڈے برسائے