فپواسا پنجاب کے صدر ڈاکٹر عبدالستار ملک اور جنرل سیکرٹری ڈاکٹر احتشام علی نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں فنانس ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کو مسترد کرتے ہوئے اسے پنجاب گورنمنٹ کی تعلیم دشمن پالیسیوں کا تسلسل قرار دیا ہے۔ فپواسا پنجاب کے عہدہ داران نے کہا کہ پہلے وفاقی حکومت کی جانب سے جاری کیے جانے والے ڈسپیرٹی الاونس کو سپیشل الاونس میں تبدیل کیا گیا اور اس کے بعد جامعات کے تمام تر اساتذہ اور ملازمین کے علاوہ کالج کیڈر کے ایم فل اور پی ایچ ڈی الاونس لینے والوں کو بھی اپنے جائز حق سے محروم کر دیا گیا جو کسی صورت بھی قابل قبول نہیں ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہر سال جامعات کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ وفاقی/صوبائی بجٹ سے مشروط ہوتا ہے، یہ پہلی بار ہوا ہے کہ حکومت کی طرف سے دیے گئے 10 فیصد ایڈہاک ریلیف کو تو یونیورسٹی ملازمین کی تنخواہوں میں شامل کیا گیا ہے مگر 25 فیصد اضافے سے جامعات کے ملازمین کو محروم کر دیا گیا ہے، جس سے حکومت کی اعلی تعلیم کے بارے میں ترجیحات کا اندازہ ہوتا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ سپیشل الاونس بلا کسی گریڈ کی تخصیص کے جامعات کے تمام اساتذہ کو ملنا چاہیے۔ اگر پنجاب حکومت نے فنانس ڈویژن کے اِس نوٹیفیکیشن کو فوری طور پر معطل نہ کیا تو پنجاب بھر کی جامعات کے اساتذہ اور ملازمین اپنے جائز حقوق کے لیے یونیورسٹی اور تدریسی عمل کا مکمل بائیکاٹ کریں گے اور اپنے حق کے لیے احتجاجی دھرنا بھی دینا پڑا تو گریز نہیں کریں گے۔