اسسٹنٹ پروفیسر خواتین کے اگلے گریڈ میں ترقی کے لئے 430 کیسز ڈی پی آئی آفس نے تیار کرکے سیکرٹریٹ پہنچا دئیے۔21 اگست کو دن کے اختتام کے بعد ان کیسز کے ورکنگ پیپرز متعلقہ حکام کے حوالے کئے گئے۔یاد رہے کہ ان اساتذہ کے آخری بیچ کی پروموشن لنک ٹریننگ فروری میں مکمل ہوئی تھی۔پی پی ایل رہنمائوں کی خواہش اور کاوش تھی کہ کسی طرح ان کے ورکنگ پیپرز تیار ہوکر مارچ میں ہی سیکرٹریٹ پہنچ جائیں۔لیکن کیسز کی تعداد زیادہ ہونے اور پھر کرونا کی افتاد کی وجہ سے 31 مارچ کی تاریخ آگئی۔جس کے بعد قواعد کی رو سے 2019ء کی اے سی آر کی بھی ضرورت پر گئی۔اے سی آرز لکھتے لکھواتے اور ڈی پی آئی آفس پہنچنے کے مراحل کے بعد بالآخر یہ کیسز 21 اگست کو سیکرٹریٹ پہنچ گئے۔اس دوران پی پی ایل اے رہنما اور اتحاد اساتذہ کے کارکن مسلسل ڈی پی آئی آفس اور متعلقہ ڈائریکٹر آفسز سے مسلسل رابطے میں رہے۔مرکزی صدرملک رمضان گرومتعدد بار لاہور تشریف لائے۔غلام مصطفی چوہدری،زاہد اعوان،تو صیف صادق اور حسن رشید تسلسل کے ساتھ ڈی پی آئی آفس میں آنے والی رکاوٹوں کو دور کرنے میں کوشاں رہےاور ساتھ ساتھ کمیونٹی کا بھی صورت حال سے آگاہ کرتے رہے۔ابھی ایک دن قبل بھی بعض ناقدین کی جانب سے سوشل میدیا گروپ میں یہ پروپیگنڈا کیا گیا کہ کیسز ابھی کئی مہینے تاخیر کا شکار ہوں گے اور پی پی ایل اے ان کے متعلق غلط بیانی سے کام لے رہی ہے۔وقت نے ثابت کیا کہ پی پی ایل اے نے کسی مرحلے پر بھی غلط بیانی سے کام نہیں لیا۔
1 comment
Innalilallahe wa ina illieherajioon.