اسسٹنٹ پروفیسرز فی میل کے کیسز جو فروری میں سیکریٹریٹ گئے تھے انٹی کرپشن کلیرنس رپورٹ نہ ہونے کی بنا پر معرض التوا میں ہیں اگر ایک آدھ دن میں رپورٹ نہ آئی تو آگے جانے کی بجائے پیچھے 2023 کی رپورٹ کے لیے واپس ڈی پی آئی آفیس ا سکتے ہیں میل اسسٹنٹ پروفیسر کے کیسز بھی تاحال تیار نہیں ہوئے گریڈ انیس سے بیس کے کیسز جو ٹریننگ سے مستثنیٰ تو ہیں اور تیار بھی مگر انہیں اعلی حکام کی غفلت کی نذر ہیں انہیں اوپر سے طلب ہی نہیں کیا گیا بہت سے اور ریٹائر ہونے کو ہیں
لاہور ۔نمائیدہ خصوصی ۔۔ترقیوں کی صورتحال میں ہلکی سی جنبشِ آئی ہے لیکچررز میل کے گریڈ اٹھارہ میں ترقی کے کیسز جو کئی روز سے سوشل میڈیا پر زیر بحث ہیں ان کی اصل صورتحال یوں ہے کہ آج 1401۔تا 1800 تک کیسز مکمل طور پر آج صبح سیکریٹریٹ پہنچا دئیے گئے ہیں بقیہ 1801 سے 1994 تک نہ تیار ہیں ابھی تک پچاس فیصد ڈائریکٹوریٹس سے ڈی پی آئی آفیس پہنچے ہیں اگر دو دن تک پہنچ گئے تو ان کے ساتھ مل کر دی پی سی میں زیر بحث آنے کا امکان ہے ورنہ مشکل ہو جائے گا اسسٹنٹ پروفیسر فیمیل کے کیسز جو فروری میں سیکریٹریٹ پہنچا دئیے گئے تھے ان کی تاحال انٹی کرپشن رپورٹ موصول نہیں ہو سکی یہی صورتحال برقرار رہی تو اغلب ہے کہ 2023 کی رپورٹ ڈیو ہو جائے گی اور وہ واپس ڈی پی آئی آفیس ا جائیں گے میل اسسٹنٹ پروفیسرز کے کیسز بھی فی الحال تیار نہیں اور تکمیل کے انتظار میں پڑے ہیں گریڈ انیس سے بیس کے وہ کیسز جو قریب الرئٹائرمنٹ ہیں اور ٹریننگ سے مستثنیٰ بھی ہیں بیوروکریسی سے بار بار اپیلوں کے ان کو طلب نہیں کیا جا رہا ان کے بارے میں غفلت اور سرد مہرانہ رویہ برقرار ہے