محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب میں بعض حیرت انگیز معجزئے بھی ہونے لگے ہیں ڈیفرڈ لیکچرز خواتین کے کیسز نہیں ہوئے تو سال بھر نہیں ہوے ہونے پر آئے تو آٹھ جنوری کو ڈی پی سی ،منٹس کی منظوری ۔پرپوزل کی تیاری اور ان کی منظوری اور بلآخر پوسٹنگ آرڈر ز کا اجراء جو کام تین چار ماہ میں ہوتے تھے صرف دس روز میں ہو گئے اللہ کرئے مستقبل میں بھی ایسے ہو نے لگے جن خواتین کی ترقی و تعیناتی ہوئی ان کی تفصیل یوں ہے سنیارٹی نمبر پانچ سو تریپن پر آسیہ تحسین لیکچرر ہسٹری گورنمنٹ کالج برائے خواتین خانیوال کو ان ہی کی سیٹ اپ گریڈ کر کے ایڈجسٹ کیا گیا ہے سنیارٹی نمبر چھ سو تراسی رضیہ فاطمہ لیکچرز فزکس گورنمنٹ کالج برائے خواتین داود خیل میانوالی کو انہی کی سیٹ اپ گریڈ کر کے اسی کالج میں ایڈجسٹ کر دیا گیا ہے سنیارٹی نمبر سات سو ترتالیس شازیہ بیگم لیکچرر ریاضی گورنمنٹ کالج برائے خواتین کاہوٹا راولپنڈی کو اسی کالج میں سیٹ اپ گریڈ کر کے ایڈجسٹ کر دیا گیا ہے سنیارٹی نمبر آٹھ سو دو فوزیہ بشیر لیکچرر بیالوجی گورنمنٹ کالج برائے خواتین مانگا منڈی لاہور کی اسی سیٹ کو آپ گریڈ کر کے اسی کالج میں ایڈجسٹ کر دیا گیا ہے سنیارٹی نمبر آٹھ سو چھبیس آصفہ بتول لیکچرر ایجوکیشن گورنمنٹ ڈگری کالج برائے خواتین نوشہرہ خوشاب کو بھی سیٹ اپ گریڈ کر کے اسی کالج میں ایڈجسٹ کر دیا گیا ہے سنیارٹی نمبر نو سو چورانوے اے فائزہ نسیم لیکچرر ریاضی راولپنڈی وویمن یونیورسٹی راولپنڈی کو اسی کالج میں اسی سیٹ کو آپ گریڈ کر کے ایڈجسٹ کر دیا گیا ہے سنیارٹی نمبر ایک ہزار پچاس ثروت جبیں لیکچرر انگلش گورنمنٹ کالج برائے خواتین گکھڑ منڈی گوجرانولہ کو اسی سیٹ کو آپ گریڈ کر کے ایڈجسٹ کر دیا گیا ہے سنیارٹی نمبر دو ہزار سترہ بشری ناز لیکچرر اکنامکس گورنمنٹ رابعہ بصری کالج برائے خواتین امر سدھو لاہور کی اپنی ہی پوسٹ کو آپ گریڈ کرکے اسی کالج میں ایڈجسٹ کر دیا گیا ہے سنیارٹی نمبر دو ہزار ایک سو بیاسی رخسانہ پروین لیکچرر اسلامیات گورنمنٹ کالج برائے خواتین چکوال کو انہیں کی پوسٹ کو آپ گریڈ کر کے ایڈجسٹ کر دیاگیا ہے سنیارٹی نمبر دو ہزار دو سو بتیس شگفتہ رانی لیکچرر اکنامکس گورنمنٹ کالج برائے خواتین پسرور سیالکوٹ کو لیکچرر اکنامکس کی پوسٹ آپ گریڈ کر کے اسی کالج میں ایڈجسٹ کر دیا گیا ہے
previous post