پروفیسر عبد القیوم کی کتاب ،میرے منہ سے بولو،جو عالمی شہرت یافتہ چلی کے شاعر پبلو نیرودہ کی شاعری کی منتخب نظموں کے ہسپانوی سے اردو ترجمے پر مبنی ہے پر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے زیر انتظام ،بک کلب ،نے ایک تقریب کا اہتمام کیا
لاہور (خصوصی رپورٹ) کل مورخہ بائیس نومبر بروز منگل گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کے شعبہ اردو کے بک کلب نے ،میٹ دی ٹرانسلیٹر ،کے نام سے ایک تقریب کا اہتمام کیا جس میں پروفیسر عبد القیوم کی کتاب ،میرے منہ سے بولو،نامی کتاب پر گفتگو کی گئی پروفیسر عبد القیوم جو پنجاب پروفیسرز وپنجاب لیکچررز ایسوسی ایشن پنجاب کے سابق صدر ہیں ریٹائر منٹ کے بعد اجکل امریکہ میں مقیم ہیں نے عالمی شہرت یافتہ شاعر پبلو نیرودہ کی ہسپانوی زبان میں بیالیس شاعری کی کتب میں سے کچھ نمائندہ نظموں کا انتخاب کیا اور ان کا اردوز زبان میں ترجمہ کر کے انہیں کتابی شکل دی گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر اختتام علی نے میٹ دی ٹرانسلیٹر ، میں پروفیسر عبد القیوم کو اس کتاب پر گفتگو کے لیے مدعو کیا نامور زباں داں محقق ادیب اور دانشور ڈاکٹر تبسم کاشمیری بھی بطور مہمان خصوصی اس تقریب میں شریک ہوئے ڈاکٹر تبسم کاشمیری نے پبلو نیرودہ کی شاعری اور ان کی زندگی پر بات کی متراجم پروفیسر عبد القیوم کی گفتگو تین حصوں میں منقسم تھی انہوں نے پہلے تو پبلو نیرودہ کی زندگی اور شاعری کا دانشورانہ تجزیہ پیش کیا انہوں نے بتایا کہ ان کی شاعری کا ایک بڑا حصہ رومانوی شاعری ہے دوسرا حصہ فطرت کی اور تیسرا حصہ انقلابی شاعری پر مشتمل ہے انہوں نے ان تمام حصوں پر الگ الگ بات کر کے انہیں واضح کیا ان نے تیسرے حصے میں کچھ زیادہ مشہور نظمیں پڑھ کر بھی سنائیں تقریب کی صدارت ڈین آف سائنسز پروفیسر ڈاکٹر ریاض احمد کر رہے تھے انہوں نے تقریب کے اختتام پر
مہمانوں کا شکریہ ادا کیا