گذشتہ ایک ڈیڑھ برس میں درجنوں لوگ چھٹی برائے تیاری ریٹائرمنٹ (ایل پی ار) اور لیو انکیشمنٹ دونوں محض درخواست نہ دینے یا غلط درخواست دینے کی بنا پر گنوا بیٹھے
اس لیے لازم ہے کہ تاریخ ریٹائرمنٹ سے پندرہ ماہ قبل چھٹی برائے تیاری ریٹائرمنٹ یعنی ایل پی آر کے لیے درخواست ضرور دیں آپ کا پرنسپل ،ڈائریکٹر اور ڈی پی آئی اس پر اپنی سفارشات دیں گے کہ اس کی محکمے کو ضرورت ہے یا نہیں ان سفارشات پر اپوائنٹمنٹ اتھارٹی فیصلہ کرئے گی یہ اٹھارٹی کو بھی پابند بناتا ہے کہ درخواست پر فیصلہ تین ماہ کے اندر کرئے
نوٹیفکیشن میں یہ بلکل واضح کر دیا گیا ہے کہ آپشن صرف اپوائنٹمنٹ اتھارٹی کے پاس ہے کہ ایل پی آر کی درخواست پر کیا فیصلہ کرتی ہے اگر تو ایل پی آر منظوری کرتی ہے تو ملازم چھٹی پر چلا جائے گا اور اس درخواست کو مسترد کرتی ہے تو ملازم سروس مکمل کرئے گا اور لیو انکیشمنٹ کا مستحق ٹھہرے گا
جس نے بر وقت اپلائی کر دیا اس پر محکمے نے کوئی دوسرا اعتراض لگا کر واپس کیا یا محکمے میں رکھ چھوڑا تو یہ محکممے کی ذمہ داری ہے کہ اس کی سزا سرکاری ملازم کو نہیں ملنا چاہیے
لاہور(نامہ نگار) جب سے لیو انکیشمنٹ کے نئے قوانین کا نوٹیفکیشن آیا ہے تو ہمارے ساتھیوں نےاس کا بغور مطالعہ ہی نہیں کیا اس میں واضح کر دیا گیا ہے کہ پنجاب کا سرکاری ملازم اپنی ریٹائرمنٹ کی تاریخ سے پندرہ ماہ قبل چھٹی برائے تیاری ریٹائرمنٹ کے لیے درخواست دیں گے یہ آپشن صرف اپوائنٹمنٹ اتھارٹی کے پاس ہوگی کہ وہ ایک سال یا ایل پی آر کے آغاز سے قبل یہ فیصلہ کرئے کہ چھٹی کی درخواست منظور کر دے یا مسترد کر دے مسترد ہو جانے کی صورت میں سرکاری ملازم بقایا ملازمت مکمل کر کے ریٹائر ہوگا اور لیو انکیشمنٹ کا حقدار ٹھہرے گا جبکہ منظوری ہونے کی صورت میں وہ چھٹی پر چلا جائے گا اسے دوران چھٹی سوائے کنوینس الاؤنس پوری تنخواہ دی جائے گی اور تاریخ ریٹائرمنٹ پر سبکدوش ہو جائے گا نئے قواعد کو سمجھے بغیر پچھلے ایک ڈیڑھ سال کے دوران درخواست نہ دینے یا غلط درخواست دینے کے سبب لیو انکیشمنٹ اور ایل پی آر دونوں سے محروم رہے اور دھرا نقصان اٹھا بیٹھے اس لیے لازم ہے کہ ہر ریٹائرمنٹ پر جانے والا پندرہ ماہ قبل صرف اور صرف چھٹی برائے تیاری ریٹائرمنٹ کے لیے درخواست دیں اور کچھ نہیں باقی کام افسران اور اپوائنٹمنٹ اتھارٹی کا ہے البتہ گذشتہ مدت میں درخواست تو ملازم نے ٹھیک دی محکمے کے اہل کاروں کی عفلت یا نا سمجھی کی بنا پر پراسیس نہ ہو سکیں انہیں اس کی سزا نہیں ملنی چاہیے