کیا تعلیمی ادارے کھولناعوامی مفاد میں ہے اگر نہیں تو ان مظاہروں کے پیچھے کون ہے
کراچی میں پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے اساتذہ اور مینجمنٹ کے افراد بڑی تعداد میں جمع ہوے اور ریلی نکالی مظاہرین نے پلے کارڈ ۔ بینر اور فیلکس اٹھا رکھے تھے جن پر تعلیمی ادارے فی الفور کھولنے کے حق میں نعرے درج تھے بظاہر یہ تعلیم کے لیے درد اور طالب علموں سے محبت کا اظہار ہے لیکن فکری سطح پر اس بارے میں بڑا اختلاف رائے ہے اس سارے منظر میں سرکاری اساتذہ نظر نہیں آ رہے تعلیم سے اور طالب علموں سے محبت صرف پرائیویٹ اداروں کے مالکان کو ہی ہے ماہرین تعلیم اور عوامی حلقے کیوں خاموش ہیں اور سب سے اہم یہ کہ ملک کے باقی صوبوں میں اسی تحریک کیوں نہیں صرف صوبہ سندھ میں ہی کیوں ہے ایک حلقے کے مطابق کراچی ۔حیدر آباد اور سندھ کے دوسرے اضلاع میں پرائیویٹ اداروں کی ایک بڑی تعداد ہے اور یہ ہائی کورٹ اور حکومت سے نالاں ہے وہاں دباؤ ہے کہ فیسوں میں کمی کی جاے اور اساتذہ کو پوری تنخواہیں دی جاہیں یہ ادارے کیونکہ ایجوکیشن انڈسٹری کی طرح چلائے جاتے ہیں گھاٹے کا سودا منظور نہیں حکومتی اور عوامی حلقے اس پہ اتفاق رائے دکھتے ہیں کہ عید پر لاگ ڈاؤن کھولنے کا بہت نقصان قوم کو اٹھانا پڑا ہے حکومت حلقوں کا خیال ہے کہ کچھ سیاسی حلقے دباؤ ڈال کرایسے نا معقول فیصلے کروانا چاہتے ہیں جسے بعد میں اپنے مقاصد کے لیے استعمال کر سکیں