بلوچستان ایمپلائز ورکرز اینڈ گرینڈ الائنس کی کال پر کل کویٹہ میں احتجاجی مظاہرہ کیا احتجاجی مظاہرین نے ریلی کی شکل میں جب ریڈ زون کی جانب جانے کی کوشش کی تو پولیس نے لاٹھی چارج کیا جس کے نتیجے میں بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر اور پی ٹی یو ڈی سی کے مرکزی رہنما پروفیسر حمید خان شدید زخمی ہو گئے ان کے کندھے پر کافی گہری چوٹیں آئیں انہیں علاج کے ہسپتال داخل کروایا گیا وہ ابھی تک ہسپتال میں ہیں لیکن ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے تفصیلات کے مطابق ملازمین وفاقی سطع پر طے شدہ مطالبات کو صوبائی حکومت سے منوانے کے لیے روز دے رہے تھے جن پر صوبائی حکومت آمادہ نہیں تھی بلوچستان گورنمنٹ صرف دس فیصد ڈسپریٹی ریڈکشن الاونس دینا چاہتی تھی نیز وہ اپ گریڈیشن ،اور پی پی ایچ آئی کے ملازمین کی مستقلی چاہتے تھے انہوں نے میڈیا کے ذریعے حکومت پر واضح کر دیا تھا کہ احتجاج ان مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا پولیس گردی کے اس واقعے پر ملک بھر کی اساتذہ و ملازمین کی تنظیموں نے مذمت کی اتحاد اساتذہ کے رہنما پروفیسر محمد عارف نے ٹیلی فون پر پروفیسر حمید خان کی عیادت کی اور ان کی اپنے کاز کے لیے قربانی کی تعریف کی اس واقعے کے وائرل ہوتے ہی حکومت بلوچستان بلوچستان نے قائدین کو مذاکرات کے لیے بلوا لیا اور میڈیا پر آنے والی اطلاعات کے مطابق قائدین اور وزیر اعلی بلوچستان میر عبد القدوس برنجو کے درمیان مذاکرات ہوئے مذاکرات میں جیف سیکرٹری عبد العزیز عقیلی بھی ملاقات میں موجود تھے جبکہ ملازمین کے وفد کی قیادت ایمپلائز اینڈ گرینڈ الائنس کے رہنما حبیب الرحمن مردان زئی کر رہے تھے اطلاعات کے مطابق مذاکرات میں ملازمین کے مطالبات تسلیم کر لیے گئے ہیں