ایک غیر مصدقہ اطلاع کے مطابق فیصل آباد سے اساتذہ کے ساتھ بچوں پر مقدمات درج کروائے گئے لاہور میں بھی مرد اساتذہ کو بغیر کسی کاغذی کاروائی کے نامعلوم جگہ پر حبس بے جا میں رکھنے کی اطلاغ
حکومت پنجاب وحشت اور بربریت کی نئی مثالیں قائم کرنے سے باز رہے خواتین اساتذہ پر مردانہ پولیس کے ہاتھوں مروانے کی ویڈیو مہذب دنیا تک پہنچی تو حکومت کی بہت بد نامی ہوگی
جو لیڈرشپ آزاد ہے وہ انڈر گراؤنڈ چلی گئی ہے آپس میں بھی رابطوں کا فقدان مرکز کی طرف سے کوئی ہدایت نہیں ضلع اور تحصیل پر اپنے اپنے فیصلے ہو رہے ہیں
تقریباً سبھی اضلاع میں سرکاری ملازمین نے پر امن احتجاج ریکارڈ کروایا احتجاج کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کی جا رہی ہیں
لاہور خصوصی رپورٹ۔ دھرنے کو بزور قوت ختم کروانے اور وہاں موجود قائدین و کارکنان کو گرفتار کر لینے کی خبریں جب فیلڈ میں پہنچیں تو ایک قدرتی رد عمل سامنے آیا سارے پنجاب کے سکولوں و کالجوں میں میٹنگیں کی گئیں قردادی منظور کی گئیں کافی اضلاع میں مقامی قیادت کے فیصلوں پر ضلعی ڈپٹی کمشنر کے دفاتر کے باہر پر امن احتجاج بھی کیے گئے فیصل آباد میں ڈی بلاک کے پاس سٹرک بلاک کر کے احتجاج کرنے پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا چھوٹی کلاسوں کے طالب علم اساتذہ کی مدد کو آئے تو انہیں بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا لاہور میں بھی کچھ اساتذہ معمول کے مطابق سیکریٹریٹ پہنچ گئے انہیں بھی منتشر کرنے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج کیا بعض موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق لاہور اور فیصل آباد میں گرفتاریاں بھی ہوئیں اتحاد اساتذہ نے جب تھانہ اسلام پورہ کی پولیس سے رابطہ کر کے تفصیلات جاننے کی کوشش کی تو انچارج تھانہ نے کہا کہ اگر کوئی کاروائی ۔کی گئی ہے تو اس کا ہمیں علم نہیں ان گرفتاریوں کا کوئی ثبوت اور ریکارڈ نہیں مل سکا