بی ایس آنرز کے بعد طالب علم پی ایچ ڈی میں داخلہ کے اہل ہونگے تاہم یہ متعلقہ یونیورسٹی کی صوابدید ہو گی کہ وہ ایچ ڈی میں داخلے کی اہلیت بی ایس آنرز یا ایم ایس/ایم فل رکھے اس ضمن میں فیصلہ متعلقہ یونیورسٹی کی اکیڈمک کونسل فیصلہ کر ہے گی اس پالیسی کا اطلاق یکم جنوری دو ہزار اکیس سے ہوگا مذکورہ پالیسی بارہ صفحات پر مشتمل ہے اس پالیسی میں یونیورسٹیوں کو پابند بنایا گیا ہے کہ اگر وہ ایک سال میں دو پی ایچ ڈی پروگرامز شروع کرنا چاہتی ہے تو اس کے لیے دو باقاعدہ ہائر ایجوکیشن کمیشن سے اجازت حاصل کرئےبی ایس آنرز کی بنیاد پر پی ایچ ڈی کورس میں داخلے لینے والے طالب علم کو البتہ زائد مضامین پڑھنا ہونگے پی ایچ ڈی سکالر اگر ایکس کیٹگری میں ریسرچ آرٹیکل چھپوانے میں کامیاب ہو جائے تو اس کے تھیس کی جانچ کے ایک ماہر کی مثبت رائے ہی کافی ہوگی ایک پروفیسر ایک وقت میں پانچ ریسرچ سکالرز کی نگرانی کر سکے گا ایچ ای سی نے پی ایچ ڈی کے لیے کم از کم تین اور زیادہ سے زیادہ دس سال کا وقت مقرر کیا ہے