ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے ڈائریکٹر ز ڈپٹی ڈائریکٹر ز اور پرنسپلز کی ایک سو سولہ آسامیوں پرعہدے دار موجود نہیں
ڈائریکٹر پبلک انسٹرکشن پنجاب ۔ایڈیشنل ڈائریکٹر پبلک انسٹرکشن پنجاب ۔پانچ ڈویژنل ڈائریکٹرز ز ،بارہ ضلعی ڈپٹی ڈائریکٹر اور چھ تعلیمی بورڈوں کے سربراہان سمیت سو کے لگ بھگ پرنسپلز پر مستقل عہدے دار موجود نہیں عارضی تقرریوں سے کام چلایا جا رہا ہے
محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب اس وقت ایڈہاک بنیادوں پر چلایا جا رہا ہے ایک بڑی تعداد میں انتظامی پوسٹوں پر مستقل عہدے دار نہیں اتنی بڑی تعداد میں انتظامی عہدوں کا خالی ہونا مسائل کو جنم دے رہا ہے اور ذمہ داران حکومت اس مسلے کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی کئی پوسٹیں کئی سال سے پر نہیں کی گئیں محکمہ کے اعلی افسران اور سیاسی قیادت اسے بد انتظامی کو ملک و قوم کے لیے ضرر رساں نہیں سمجھتی پہلے یہ ہوتا تھا کہ سیکرٹری ایجوکین جلدی جلدی تبدیل کا ہونا ان مسائل کا سببت تھا اب سیاسی حکومتیں میں بھی عدم استحکام ہے ا ب یہ دونوں ہی ہیں اس وقت جو صورت حال ہے اس کا خاصہ کچھ یوں ہے ڈائریکٹر پبلک انسٹرکشن پنجاب ۔ایڈیشنل ڈائریکٹر پبلک انسٹرکشن پنجاب ۔ڈائریکٹر کالجز راولپنڈی ۔ڈائریکٹر گوجرانولہ ۔ڈائریکٹر لاہور۔ڈائریکٹر سرگودھا اور ڈائریکٹر ڈیرہ غازی خان ڈپٹی ڈائریکٹر راولپنڈی ۔ڈپٹی ڈائریکٹر چکوال ۔ڈپٹی ڈائریکٹر حافظ آباد ۔ڈپٹی ڈائریکٹر ناروال ۔ڈپٹی ڈائریکٹر گوجرانولہ ۔ڈپٹی ڈائریکٹر سیالکوٹ ۔ڈپٹی ڈائریکٹر گجرات ۔ڈپٹی ڈائریکٹر فیصل آباد ۔ڈپٹی ڈائریکٹر خوشاب۔ڈپٹی ڈائریکٹر ننکانہ ۔ڈپٹی ڈائریکٹر ڈپٹی ڈائریکٹر ڈیرہ غازی خان ڈپٹی ڈائریکٹر بہاولپور اور ڈپٹی ڈائریکٹر لودھراں خالی پڑی ہیں اور ان پر اہڈیشنل
چارج والے اساتذہ تعینات ہیں اس کے علاؤہ صوبہ کے نو میں سے چھ تعلیمی بورڈ بغیر سربراہان کام کر رہے ہیں ان میں چیرمین بہاولپور ۔چیرمین ڈیرہ غازی خاں ۔فیصل آباد ۔گوجرانوالہ ۔ساھیوال اور سرگودھا شامل ہیں اس کے علاؤہ ڈیرہ غازی خاں میں سیکریٹری بورڈ ڈیرہ غازی خان بھی شا مل ہے ایک سو کے قریب کالجز ایسے ہیں جو مستقل پرنسپل سے محروم ہیں اکتیس پرنسپل کے پینل تاحال پروسیس میں ہیں مگر انٹرویو کے بھی وقت بھی نہیں دیا گیا اس کے بعد بھی ایک پیچیدہ طریق کار ہے کئی ہفتے اس کی سمری بنانے میں اور سمری کی منظوری میں وقت لگے گا بیوروکریسی کے بنائے ہوئے اس طریقہ کار میں تبدیلی کی ضرورت ہے