جلدی جلدی میں ہونے والی اس میٹنگ میں کئی کیسز نامکمل کئی کے غلط شناختی کارڈ نمبر غلط درج ہونے کی بنا پر آنٹی کرپشن رپورٹ سے محروم رہے درست کر کے دوبارہ بھجوانے پر ابھی تک رپورٹ موصول نہیں ہوئی ان وجوہات کی بنا پر تاحال منٹس مکمل ہو کر منظوری کے لیے بھجوائے نہیں جا سکے
لاہور (خصوصی رپورٹ) انتیس دسمبر کی خواتین آسسٹنٹ پروفیسرز کے لیے بلوائی گئی صوبائی سلیکشن بورڈ کی میٹنگ کیونکر اور کن حالات میں ہوئی اب تقریباً ساری برادری واقف ہے ایک با اثر خاتون جو دو جنوری دو ہزار تئیس کو ریٹائر ہو رہی تھی اس کی خاطر صوبائی سلیکشن بورڈ ٹو کی میٹنگ بلوانے کے لیے اس وقت کے وزیر اعلیٰ پنجاب نے دو مرتبہ اس وقت کے سیکرٹری ہائر ایجوکیشن کو ٹیلی فون کر کے اس خاتون کی پرموشن کروانے کو کہا کیسز تاحال تمام ڈویژنل ڈائریکٹرز سے موصول نہیں ہوئے تھے حکم شاہی آیا کہ جتنے آئے ہیں بھیج دیں باقی رہنے دیں چنانچہ پانچ سو بیالیس کیسز میں سے دو سو پینتیس کیسز کی میٹنگ ہوگئی باقی کیسز کے بارے میں طے پایا جوں جوں آتے جائیں گے اس ہی میٹنگ میں شامل ہوتے جاہیں گئے سولہ جنوری کیسز جمع ہوئے تو یہ بھی اس میٹنگ میں شامل ہو گئے لیکن کچھ پھر بھی نامکمل رہے دوسرا یہ کہ کچھ لوگوں کی غلطی کی بنا پر شناختی کارڈ کا نمبر غلط درج ہوگئے اور آنٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ نے ان کی رپورٹ نہ دی درست کر کے دو بارہ بھجوائے گئے اور ان کی رپورٹ تاحال موصول نہیں ہوئی ان وجوہات کی بنا پر منٹس مکمل ہونے کی بنا پر بھجوائے نہیں جا سکے چنانچہ اس بارے میں مختلف چہ میگوئیاں ہو رہی ہیں جن کی وضاحت ضروری تھی