2024 HED News Latest News

پنجاب کے چھیالیس کامرس کالجوں میں اس سال داخلے نہ کرنے کا فیصلہ

دس کامرس کالجوں کو جنرل کالجز میں شفٹ کرنے کے نوٹیفکیشن کی واپسی کے بعد حکومت پنجاب نے خفیہ پالیسی مرتب کر لی سیکرٹری تعلیم نے محکمہ تعلیم کے ایک اعلی آفیسر کے ذمے یہ ڈیوٹی لگائی کہ ڈویژنل ڈائریکٹرزشفٹ کیے جانے والے 46 کالجوں کے پرنسپلز کو پیغام دیں کہ ان 46 کالجز میں سال اول آئی کام اور سال سوئم بی کام کے داخلے روک دئیے جائیں اور فائنل کلاسز کے بچوں کو قریبی جنرل کالجز میں بھیج دیا جائے

ان کامرس کالجوں کی سال اول اور سال سوئم کی کلاسز میں داخلے نہ ہوں اور فائنل ائیر کے طلبہ کو طالبات کو بمعہ سٹاف کسی قریبی جنرل ایجوکیشن کے کالج میں ایڈجسٹ کر دیا جائے

اس دفعہ کرائے کی بلڈنگ میں قائم کامرس کالجوں کو نشانہ بنایا گیا ہے ایک کامرس کالج کے سینئر استاد نے اعلی حکام پر الزام پر عائد کیا کہ یہ بیوروکریسی کے افسران صوبائی حکام کو یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہے ہیں کہ یوں صوبائی حکومت کو کروڑوں کی بچت ہو گی کیونکہ یہ سارے کالجز کرائے کی عمارتوں میں قائم ہیں مگر ایسا نہیں ہے وہ دراصل پرائیویٹ کامرس اداروں کی گرتی ہوئی انرولمنٹ کو سہارا دے رہے ہیں

لاہور ۔۔نمائندہ خصوصی ۔۔۔۔گذشتہ دنوں سوشل میڈیا اور پرنٹ میڈیا پر موضوع بحث بننے کے بعد دس کامرس کالجوں کو جنرل کالجز میں شفٹ کرنے کے نوٹیفکیشن کو واپس لینا پڑا اس سبکی کے بعد حکومت نے حکمت عملی تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا اور کسی بھی قسم کی تحریری خط وکتابت سے مکمل پرہیز کرنے اور زبانی پیغامات کے ذریعے حکمت عملی کو عملی جامہ پہنانے کا فیصلہ کیا پیغام سینہ بسینہ خفیہ طریقے سے پہچانا اور عمل درآمد تک باہر کی دنیا کو ہوا نہ لگنے دینا اس مرتبہ اعلی سطح پر انرولمنٹ کم ہونے کی بجائے رینٹڈ بلڈنگ کو بنیاد بنایا کہ یہ قومی خزانے پر بوجھ ہیں اخراجات کم کرنے کے لیے انہیں ختم کر دیا جائے صوبائی حکومت خزانے سے بوجھ ہٹ جانے سے بہت خوش ہوگی ایک سینئر کامرس ٹیچر کا کہنا ہے کہ اس کے پیچھے پرائیویٹ کالجز مافیا کار فرما ہے وہاں انرولمنٹ کم ہو دہی تھی ان مگرمچھوں نے اعلی تعلیم کے معتبرین کے ساتھ مل کر ایک سازش تیار کی ہے یہ کالجز ختم ہو جائیں اور غریب طالب علم کے پاس پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں داخلے کے سوائے کوئی بھی چارہ نہ رہے مگر بند کمروں میں بیٹھ کر حکمت عملیاں بنانے والے زمینی حقائق سے واقف نہیں یہ جنرل کیڈر کے اساتذہ اور کامرس سائیڈ کا ادغام ممکن ہی نہیں سو طرح کی قباحتیں ہوںگی اس کے لیے ضروری ہے کہ خفیہ کاروائیوں کی بجائے سارے سٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر مسائل کا حل تلاش کیا جائےجنرل ایجوکیشن کے کالجز میں اتنے کلاس رومز نہیں ہوتے کہ ایک نئے کالج کا بوجھ اٹھا سکیں بہتر یہ ہوگا کہ ہوش سے کام لیا جائے اگر ادغام بہت ہی ضروری ہے تو ان کامرس کالجوں کا آپس میں ادغام کر دیا جائے

Related posts

لیکچرر پنجابی منتخب ہونے والی چالیس خواتین کی تعیناتی کے آرڈرز جاری ہوگئے

Ittehad

فیملی پینشن کو پینشن کے برابر کر دیا گیا۔لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ

Ittehad

سیاسیات کی اکتالیس خواتین لیکچررز کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن۔اتحاد اساتذہ کی مبارکباد

Ittehad

Leave a Comment