2024 Latest News Press Releases

انرولمنٹ گرنے کے بہت سے اسباب ہیں ان سب کو زیر بحث لانے کی ضرورت ہے

صرف اساتذہ اور پرنسپلز کو مورد الزام ٹھہرا کر خود بری الزمہ ہو جانا درست حکمت عملی نہیں ۔غربت اور مہنگائی سب سے بڑا سبب ہے ادنی متوسط طبقہ اب بچوں کو کالج بجھوانے کی سکت نہیں ایک سبب روزگار سے جڑی تعلیم کا نہ ہونا ہے بعض کالجز کھولتے وقت فیڈنگ بیس کو پیش نظر نہیں رکھا گیا پبلک سیکٹر کالجز میں سیاسی مداخلت کی بنا پر مڈل کلاس میں عدم تحفظ بھی ایک وجہ ہے

پنجاب کے دور دراز اسٹیشنوں پر اساتذہ کی کمی بھی انرولمنٹ کم ہو جانے کی ایک وجہ ہوتی ہے حکومت کا بروقت نئی ریکروٹمنٹ کا نہ ہونا ایک سبب ہے ان تمام اسباب میں سے زیادہ کا تدارک صرف صوبائی حکومت اور اعلی افسران اور عمدہ حکمت عملی سے ہی ممکن ہے پرنسپلز کےبس سے باہر ہے

گورنمنٹ کی ساری توانائیاں اورپالیسیاں پرائیویٹ اداروں کو فروغ دینے پر لگائی جا رہی ہوں وہاں ان میں تبدیلیاں لائے بغیر پرنسپلز کو گنی پگ بنا کا خود بری الزمہ ہو جانا کہاں کا انصاف ہے

لاہور ۔۔ تجزیاتی رپورٹ۔۔ اوپر سے صادر حکم کے بعد محکمہ ہائر ایجوکیشن کے ضلعی افسران ڈپٹی ڈائریکٹر صاحبان نے ان کالجوں کے پرنسپل صاحبان کو وارننگ لیٹر جاری کیے ہیں کہ آپ کے کالج میں سالانہ دس فیصد کے حساب سے گزشتہ برس اضافہ نہیں ہوا آپ کو تنبیہ کی جاتی ہے کہ اس برس حکومت کے طے شدہ ہدف بیس فیصد کے حساب سے اضافے نہ ہوا تو آپ کے خلاف کاروائی کی جائے گی اتحاد اساتذہ پاکستان کے تجزیہ نگاروں نے ایک تجزیاتی رپورٹ تیار کی ہے جس کا مختصر چواب یہ ہے کہ یہ شہری علاقوں کا کم اور دیہاتی کالجوں کا زیادہ ہے وہاں بھی صرف ایک سبب نہیں کئی اسباب ہیں جن میں بیشتر پرنسپلز کے دائرہ اختیار میں نہیں ان کا تدارک عمدہ مرکزی حکمت عملی اور کچھ عملی اقدامات کے ذریعے ہی ممکن ہے تجزیہ نگاروں کے رائے میں موجودہ کمر توڑ مہنگائی شائد سب سے پڑا سبب ہے یہ بے مقصد تعلیم ادنی متوسط طبقے کے بس میں نہیں وہ زندہ رہنے کی جدو جہد میں مصروف ہیں اور نوجوان بچے کو مزدوری یا زیادہ سے زیادہ سکل سکھانے پر لگا رہے ہیں سرکاری اداروں میں بے جا سیاسی مداخلت ان اداروں کی ساکھ کو خراب کر رہی ہے پرنسپل بلکل بے اختیار ہوتا ہے وہ داخلوں سے لیکر بورڈ یونیورسٹی کو امتحانی داخلہ بھجوانے تک وہاں مداخلت کاروں کے ہاتھوں مجبور رہتا ہے تیسرا بڑا پہلو سیاست دانوں اور بیوروکریسی کا تبادلوں کا دباؤ ہے جس بنا پر مضافات کے کالجز اساتذہ کی کمی کا شکار رہتے ہیں حکومت پیسے بچانے کے لیے کئی کئی سال اساتذہ بھرتی نہیں کرتی ان ویرانوں میں کون داخلہ لے گا ایک ٹرینڈ یہ بھی ہے کہ مدتوں سے دی جانے والی روایتی تعلیم روزگار سے جڑی ہوئی نہیں پہلے ادنی متوسط طبقہ بچوں خصوصاً بچیوں کو قریبی سرکاری سکولوں میں ایجوکیٹرز بھرتی کروانے کی خاطر تعلیم دلواتے تھے وہ دروازے بھی حکومت نے بند کر دئیے ہیں بعض مضافاتی علاقوں میں فیڈنگ سکولز کم ہونے کے باوجود سیاسی مصلحتوں کی خاطر کالجز قریب قریب کھول دئیے گئے ہیں یہ امر بھی انرولمنٹ پوری ہونے میں مانع ہے

Related posts

خواتین اساتذہ احتجاج میں قدم بقدم

Ittehad

اثاثہ جات کا پرفارما سربمہر لفافوں میں بھجواہیں بغیر سیل لفافےاور سافٹ کاپی قابل قبول نہیں

Ittehad

فیض:نظرئیے اور عمل کا امتزاج ۔۔۔۔۔ حسن رشید

Ittehad

Leave a Comment