سیمینار کا انعقاد شعبہ تاریخ و مطالعہ پاکستان نے کیا تھا مصنف ڈاکٹر سلوندر سنگھ نے بھگت سنگھ کی برصغیر کے لیے انقلابی جد وجہد پر تفصیلی روشنی ڈالی
بھگت سنگھ کی زندگی پر لکھی جانے والی کتاب،انقلاب سے بھر پور زندگی ،کےمصنف ،ڈاکٹر سلوندر سنگھ جو کنگز یونیورسٹی لندن کے پروفیسر ہیں شعبہ تاریخ و پاکستان سٹڈیز کی دعوت پر پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ تاریخ میں تشریف لائے اور انہوں نے اپنی تصنیف بارے گفتگو کی گفتگو کے ابتدا میں انہوں نے وجہ جو مذکورہ بالا منفرد تصنیف کا باعث بنی کے اظہار خیال کیا انہوں نے بتایا کہ بھگت سنگھ جسے انڈیا میں ایک قومی ہیرو کے طور پر جانا پہچانا جاتا ہے اس طرح اسے پاکستان میں کوئی غیر معمولی حیثیت حاصل نہیں رہی اس لیے کہ جو کچھ اس نے کیا اس کا یہاں ادراک نہیں وہ ایک سوشلسٹ تھا جس نے عوام کے لیے خدمات انجام دیں اور نوجوانوں کا ہیرو بن گیا اس نے چچاؤں کی سی زندگی اختیار کی اور ان ہی طرح جوانی میں ہی مارا گیا اس نے شادی اس لیے نہ کی کہ اس نے دیکھا تھا کہ اس کے چچاؤں نے کوئی آسودہ شادی شدہ زندگی نہیں گزاری ان کے پاس اپنے خاندانوں کے ساتھ گزارنے کا وقت نہیں تھا کیونکہ یہی وقت انہیں عوام کی فلاح کی خاطر صرف کرنا تھا پروفیسر سلوندر سنگھ نے بھگت سنگھ کی سوشلزم کے لیے اور بر صغیر میں سماج کی تبدیلی کے لیے ان گنت خدمات کی نشاندھی کی کرشماتی صلاحیتوں کا حامل بھگت سنگھ جب اس کی عمر صرف تئیس برس تھی اسے غلط فہمی میں کیے گئے ایک انگریز آفیسر کے قتل میں جیل جانا پڑا اور اسے اس کی پاداش میں23 مارچ 1931 کو سزائے موت ہوگئی شعبہ تاریخ کے فیکلٹی ممبران کے علاؤہ طالب علموں کی ایک۔بڑی تعداد اس لیکچر میں شرکت کی جنہوں نے آخرمیں بہت سے سوالات پوچھے جن کے پروفیسر سلوندر سنگھ نے جوابات دئیے سابق صدر شعبہ تاریخ پروفیسر قمر عباس نے گفتگو کرتے ہوئے لیکچر کو سراہا موجودہ چیرمین شعبہ تاریخ ڈاکٹر محبوب حسین نے سیمینار کے لیے تشریف لانے پر معزز مہمان کا شکریہ ادا کیا اور انہیں سیلڈ پیش کی فیکلٹی ممبران اور طالب علموں کا پروفیسر سلوندر سنگھ کے ساتھ گروپ فوٹو بھی ہوا