لاہور(نامہ نگار) تازہ ترین صورتحال یہ ہے کہ چند روز قبل وزیر تعلیم نے ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اور پپلا نمائندوں کی مشترکہ میٹنگ کی سربراہمی کی اور پپلا کے ساتھ کئے گئے معاہدے کی کاپی سامنے رکھ کر تینوں مطالبات پرسیرحاصل بریفنگ لی۔ جس کی تفصیل درج ذیل ہے۔1۔پانچ درجاتی فارمولا کی سمری سے متعلق بتلایا گیا کہ وہ ترمیم اور اضافے کے بعد درست ہو کر دربارہ سیکرٹری اور منسٹر صاحب کے ٹیبل سے ہوتی ہوئی چیف سیکرٹری تک پہنچ گئی ہے۔وزیر ہائر ایجوکیشن نے وعدہ کیا ہے کہ وہ عید کے بعد سمری یہاں سے منظور کروا کرچیف منسٹر کے پاس دستخطوں کے لئے لے جائیں گے۔ اس سلسلہ میں تھوڑی سی ہسٹری یہ ہے کہ گزشتہ سیکرٹری مومن آغا اور ایڈیشنل سیکرٹری رانا نعیم خالد نے دھرنے کے چند دنوں بعد اپنی یہ سمری تیار کر کے منسٹر آفس پہنچا دی تھی جس میں کے پی کے کی طرز پر لکھا ہونے کے باوجودنسبت تناسب میں تبدیلی کر دی تھی۔ گریڈ21کا تناسب وہی رہنے دیا مگر گریڈ بیس میں6کی جائے4 فی صد کر دیا اور اسی طرح گریڈ17 میں22کی بجائے21 فی صد کر دیا جبکہ گریڈ18 کا تناسب34 فی صد کر دیا جبکہ گریڈ17 میں باقی ساڑھے چالیس فی صد بچ گیا۔ علاوہ ازیں سمری کا روٹ سیکرٹری سے منسٹر اور پھر فنانس سیکرٹری پھر ریگولیشن سیکرٹری پھر وہاں سے سروسز سیکرٹری اور پھر چیف سیکرٹری اور وہاں سے چیف منسٹر تھا۔ وزیر تعلیم نے سمری واپس کر کے ایڈیشنل سیکرٹری کو ایسوسی ایشن کے صدر کے سامنے فون کر کے ہدایت کی کہ سمری کو دوبارہ کے پی کے کی طرح پر اسی نسبت تناسب کے مطابق بنایا جائے جو0,5,5,55,35,36.5ہے اور کے پی کے میں رائج ہے۔ علاوہ ازیں سمری کا روٹ منسٹر سے براہ راست چیف منسٹر بنایا جائے تاکہ وہ سمری وہاں لے کرجائیں اوراس کی منظوری حاصل کریں ۔البتہ منظوری کے بعد اس کی تفصیلات طے کر نے کیلئے ایک کمیٹی منسٹر ہائرایجوکیشن کی سربراہی میں تجویزکی گئی ہے جس میں پپلا کے نمائندے بھی شامل ہونگے۔2۔ پے پروٹیکشن، میٹنگ میں منسٹر ہائر ایجوکیشن کو بتایا گیا کہ پے پروٹیکشن کے حوالے سے سیکرٹری ایجو کیشن کی طرف سے نوٹ ٹو چیف سیکرٹری بھیجا گیا تھا جس میں بتلایا گیا تھا کہ ہائیکورٹ نے پے پروٹیکشن کے حوالے سے کٹوتی اور ریکوری روکنے کا حکم دیا تھا مگر محکمہ سپریم کورٹ میں اپیل میں چلاگیا البتہ گزشتہ سال پپلا کے ساتھ معاہدے میں ایک نوٹ ٹو چیف سیکرٹری بھیجا گیا تھا جس پر عملدرآمد کرتے ہوئے فنانس سیکرٹری نے یہ دونوں روکنے کا نوٹیفکیشن کر دیا تھا مگر اب سپریم کورٹ میں اپیل خارج ہو چکی ہے لہذا ہائی کورٹ کے فیصلے پر عملدر آمد کو یقینی بنایا جائے اور2002ءاور2005 کے بیچ کیلئے اس فیصلے کی روشنی میں2009 اور2012 کے بیج کو بھی شامل کرلیا جائے اور تمام بیچز کو پے پروٹیکیشن دے دی جائے ۔ البتہ منسٹر کے حکم کے تحت ڈیپارٹمنٹ نے سمری بھی تیار کررکھی ہے اگر منسٹر اور سیکرٹری اس کی اجازت دیں تو فوراً پیش کر دی جائے گی ان کی اجازت بلکہ حکم کے تحت یہ سمری بھی سیکرٹری اور منسٹر سے ہوتی ہوئی چیف سیکرٹری کے آفس تک پہنچ چکی ہے منسٹر نے وعدہ کیا کہ اسے بھی وہ فوری طور پر چیف منسٹر کے پاس منظوری کیلئے خود لیکر جائیں گے۔3۔ ٹریننگ اور پروموشن۔ اس سلسلہ میں ڈی پی آئی نے سمجھوتے پر بریفنگ دی اور بتلایا گیا کہ گریڈ19سے بیس میں پروموشن کیلئے سنیارٹی نمبر329 سے554 تک44 مردانہ کی ٹریننگ مکمل ہو چکی ہے البتہ ایجوکیشن یونیورسٹی نے اپنا بل کلیئر ہو نے تک سرٹیفکیٹ روکے رکھے ۔جواب جاری ہوچکے ہیں اور ان کے ورکنگ پیپر تیار ہورہے ہیں اور کیسوں کے سقم دور ہورہے ہیں جس کے بعد پی ایس بی ون کی میٹنگ جلد ہوگی۔جو چند روز میں سیکرٹریٹ پہنچا دئیے جائیں گے جبکہ104 خواتین کے3پینلز کی ٹریننگ 25 مئی کو مکمل ہو چکی ہے۔ٹریننگ کی اس رفتار پر منسٹر نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور سیکرٹری ایجوکیشن سے واضح طور پر کہا کہ انہوں نے محکمہ سے پوچھ کر ایک وعدہ کیا تھا جسے ایفا کر نا محکمہ اور اسکی ذمہ داری ہے اس سلسلہ میں فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنا کر پروموشن رینج میں آنے والے تمام مرد و خواتین کا یونیورسٹی سے شیڈول حاصل کیاجائے جو ہر صورت میں طے شدہ چار ماہ کے اندر اندر ہو گا ہر ڈویژنل ہیڈ کوارٹر پر انتظام کیا جائے ۔ ٹریننگ اور پروموشن کے عمل کو تیز کیا جائے۔ 10 جون سے 18 سے 19 میں پروموشن کے منتظر خواتین و مرد اساتذہ کی ٹریننگ کا آغاز ہوگا جبکہ 17 سے 18 گریڈ میں ترقی کے منتظر کالج اساتذہ کی ٹریننگ کا آغاز 24 جون سے شیڈول کیا جارہا ہے۔ا