کوئی دو سال قبل محکمہ ہائر ایجوکیشن کے وزیر اور ڈیپارٹمنٹ کے اعلیٰ افسران نے ایک منصوبہ بنایا کہ علاقے کے منتخب نمائندوں کے ذریعے مفت یونیورسٹیاں بچ بنائی جائیں نامور کالجوں کو یونیورسٹیوں میں تبدیل کر دیا جائے کئی جگہوں پر کامیاب بھی ہو گئے مگر رہنما اتحاد اساتذہ اور سئنیر نائب صدر پی پی ایل اے لاہور ڈویژن پروفیسر اکرم سرا کی قیادت میں شیخوپورہ کے اساتذہ نے اس حکومتی فیصلے کو ماننے سے انکار کیا اور مقامی ایم پی اے اور صوبائی وزیر کو اس بات پر قائل کر لیا کہ وارث شاہ یونیورسٹی ضرور بنائی جائے لیکن گورنمنٹ کالج شیخوپورہ کی حثیت ختم کر کے نہیں بلکہ زمین حاصل کر کے خود مختار طور پر اس کی بنیاد رکھی جائے چنانچہ ایسا ہی ہوا اور اب اس مقصد کی خاطر ڈپٹی سیکرٹری کالونیز نے ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے جس کے مطابق ممبر بورڈ آف ریونیو کے حکم سے گورنمنٹ کالج شیخوپورہ کے عقب میں واقع زرعی فارم میں سے 259 کنال دس مرلے زمین اس مقصد کے لیے ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو منتقل کر دی ہے امید ہے دوسرے مرحلے کے طور پر تعمیر کے رقم آئندہ بجٹ میں مختص کی جائے گی اور ایک دو سالوں میں یہ مرحلہ بھی مکمل ہوگا اور ضلع شیخوپورہ کے غریب طلبہ و طالبات کے لیے گھروں کے قریب اعلی تعلیم کے مواقع میسر آ جائیں گے