لمبا سفر کر کے وصولی کے لیے جانا توہین آمیز طریقے سےگھنٹوں لائن میں لگ کر وصولی کرنا کسی طور بھی قابل قبول نہیں اس سے کہیں بہتر ہے کہ انہیں الیکشن کمیشن کو ہضم کرنے کے لیے چھوڑ دیا جائے
اگر الیکشن کمیشن معاوضے کی رقم دینے میں سنجیدہ ہے تو اسے باعزت طرح سے ادا کرئے بذریعہ اکاؤنٹ نمبر شفٹ کر دیے جائیں بذریعہ کراس چیک کالجز کو بجھوا دئیے جائیں یا کالجز ا کر اگر نہیں تو پرنسپل کے ذریعے تقسیم کروا دئیے جائیں
لاہور ۔۔۔نمائندہ خصوصی ۔۔لاہور کی خواتین کالج اساتذہ نے جب ایم اے او کالج لاہور میں مرد پریذایڈینگ آفیسران کو ایک وڈیو میں جب لمبی لمبی قطاروں میں گھنٹوں کھڑے ہو کر ٹریننگ کے دو دو ہزار روپے وصولی کا منظر دیکھا تو انہوں نے ایسے دو ہزار روپوں سے باز ہی رہنے کا فیصلہ کر لیا اتحاد اساتذہ پاکستان کے رہنماؤں کو اپنے خیالات سے آگاہ کیا تو انہوں نے الیکشن کمیشن لاہور سے رابطہ کیا اور انہیں تتجویز دی کہ معاوضے کی رقم ان کے اکاؤنٹ کے ذریعے منتقل کر دی جائے یا بذریعہ چیک ان کے کالج کے پرنسپل کو تقسیم کا فریضہ سونپ دیا جائے یا رقم ان کے کالج میں جا کر تقسیم کر دی جائے واپذا ٹاؤن ،ٹاون شپ یا کوٹ لکھپت جیسے کالجوں کی خواتین پروفیسرز کے مطابق ایم او اے کالج جا کر پیسے وصول کرنے پر جتنے پیسے خرچ ہو جاتے ہیں اس سے نہ وصول کرنا اور انہیں چھوڑ دینا کہیں بہتر ہے