گورنمنٹ ایسوسی ایٹ کالج گوالمنڈی لاہور لاہور شہر کے وسط میں ایک ایسا کالج ہے جہاں چار پانچ سو طالبات زیر تعلیم ہیں اور یہ علاقے کی تدریسی ضروریات کو پورا کر رہا ہے
گورنمنٹ گریجویٹ کالج برائے خواتین گوالمنڈی لاہور کو کورین کلچرل فروغ کا مرکز بنا دیا گیا کالج اساتذہ اور طالبات کو کسی اور قریبی خواتین کالج میں شفٹ کیا جانے گا کالج کے ہوں ختم کیے جانے پر متعلقہ کالج کے سٹاف ،طالبات اور پیپلا کے تحفظات ہیں ان کا مطالبہ ہے کہ یہ سنٹر کسی اور سرکاری عمارت میں بنایا جائے کالج کو ختم نہ کیا جائے
لاہور(نامہ نگار) ٹانگمائونگ یونیورسٹی ساؤتھ کوریا اور ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے مابین ایک ایم او یو سائن ہوا ہے جس کے تحت پنجاب کے کچھ کالجز میں کورین لینگویج کورس کا اجراء کیا گیا ہے ان میں کوئین میری کالج رائے طالبات ،گورنمنٹ ایم اے او کالج لاہور اور گورنمنٹ گریجویٹ کالج آف سائنس وحدت روڈ لاہور شامل ہیں ان ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے ایک مرکزی آفیس بھی بنانے کی تجویز زیر غور ہے اس مقصد کے لیے لاہور شہر کے مرکز میں واقع گورنمنٹ گریجویٹ کالج برائے خواتین گوالمنڈی لاہور کو چنا گیا ہے یہاں سے زیر تعلیم طالبات اور وہاں تدریسی خدمات سر انجام دینے والے سٹاف کو کہیں اور قریبی کالج میں شفٹ کر دیا جائے گا طالبات ،وہاں کے تدریسی و غیر تدریسی سٹاف اور پنجاب لیکچررز ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ اس مقصد کے لیے کسی اور سرکاری بلڈنگ کو حاصل کیا جائے یوں کسی چلتے کالج کو ختم نہ کیا جائے اس سے قبل گورنمنٹ کالج برائے خواتین ہیر بیدیاں ضلع لاہور کو یہ سنٹر بنانے کی تجویز تھی مگر وہاں کے ایک سیاسی رہنما اور ممبر پارلیمنٹ نے اس تجویز کی سخت مخالفت کی دوسرا یہ وہاں قریب قریب سٹاف اور طالبات کو شفٹ کرنے کے لیے کوئی ادارہ موجود نہ تھا لہذا اس تجویز کو رد کر دیا گیا
