کابینہ کمیٹی کی منظوری کے بعد محکمہ خزانہ نے آسان اسانمنٹ اکاؤنٹ ختم کر کے سیلری و نان سیلری اکاؤنٹ ضلعی اکاؤنٹس آفیسز کے ذریعے کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا اٹاونومی کے خاتمے کا فیصلہ تاحال کابینہ میں پیش ہوگا جس کی منظوری وہ دے گی
لاہور (نامہ نگار) محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب نے آج ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے جس کے مطابق پنجاب کے اٹھارہ کالجوں میں جن میں دو ہزار گیارہ میں اٹاونومی دیکر ان کے اکاؤنٹس کو منجمند کے انہیں پرنسپلز کے ذریعے استمال کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری ہوا اس وقت بھی اس پر زبردست احتجاج ہوا اور عارضی طور پر سیلری اکاؤنٹ کو ضلعی اکاؤنٹس آفیسز کے حوالے کر دیا گیا معاملہ چلتا رہا 2021 میں ایک مرتبہ پھر اس کا نام تبدیل کر کے آسان اسانمنٹ اکاؤنٹ کا نام دے کر دوبارہ پرنسپل صاحبان کے ذریعے انہیں آپریٹ کرنے کو کہا گیا اتحاد اساتذہ پاکستان کی منتخب قیادت نے اس کے خلاف احتجاجی تحریک چلائی جس کے نتیجے میں اس وقت کی حکومت نے تنخواہوں کا اجراء پرنسپل کی بجائے اکاؤنٹ آفیسز کو سونپ دیا مگر یہ بھی عارضی بندروبست تھا پیپلا کا مطالبہ تھا کہ اٹاونومی کا۔خاتمہ کیا جائے اور دیگر ملازمین کی طرح تمام معاملات اکاؤنٹس آفیسز کے ذریعے طے کروائے جائیں اس ضمن میں ایک سمری وزیر اعلیٰ پنجاب کو بھجوائی گئی یہ سمری وزیر اعلیٰ سے ہوتی ہوئی کابینہ کمیٹی میں گئی جس کی منظوری کے بعد محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب نے آسان اسانمنٹ اکاؤنٹ کے ختم کرنے اور تمام مالی معاملات بذریعہ اکاؤنٹس آفیسز چلانے کا حکم
جاری کر دیا ہے لیکن اٹاونومی کے بارے میں لیٹر کے مندرجات کی روشنی میں۔یہ سمری کابینہ میں پیش ہوگی اور وہ خود مختاری بارے حتمی فیصلہ دے گی ۔مطالبے کی منظوری پر اتحاد اساتذہ پاکستان کے رہنماؤں صاحبزادہ احمد ندیم محترمہ فائزہ رعنا ۔حافظ محمد رمضان ،ڈاکٹر خورشید اعظم راؤ اعجاز ،فرحان یاسر چاند پروفیسر غلام مصطفیٰ چوہدری ۔حسن رشید اور دیگر رہنماؤں نے حکام کا شکریہ ادا کیا ہے اور اٹاونومی کے بھی جلد خاتمے کےنوٹیفکیشن کے اجراء کا مطالبہ کیا ہے