- ایک اطلاع کے مطابق پبلک و پرائیویٹ کالجز کو اجازت دی گئی ہے کہ وہ کسی بھی پرائیویٹ یونیورسٹی سے الحاق کر سکتے ہیں اس بات کا فیصلہ صوبائی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا اور محکمہ ہائر ایجوکیشن کو اس سے مطلع کر دیا گیا اس سے قبل ہائر ایجوکیشن کمیشن نے پرائیویٹ یونیورسٹی سے الحاق پر پابندی عائد کر رکھی تھی صوبائی کابینہ نے اس ضمن میں نہ تو ہائر ایجوکیشن کمیشن سے مشاورت کی نہ مشترکہ مفادات کی کونسل میں رکھ کر اس کی منظوری کی ضرورت محسوس کی گئی اہل دانش کے مطابق ایسا مخصوص عناصر کو فائیدہ پہنچانے کے لیے کیا گیا ہے ایسا کرنے سے تعلیمی نظام پر مضر اثرات مرتب ہو نگے جو پہلے ہی تنزل پذیر ہےپرائیویٹ یونیورسٹی کو الحاق دینے سے قبل پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن سے اجازت لینا ہوگی اور متعلقہ ڈیپارٹمنٹ سے ایم او سی لینا ہوگا مگر اگر عملی طور پر دیکھا جائے تو چند پرائیویٹ کو چھوڑ کر باقی سب میں فیکلٹی ہائر ایجوکیشن کمیشن کے مطابق نہیں دوسرا یہ اکثر کے ساتھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ساتھ جھگڑا چل رہا ہے کہ وہ بغیر ہائر ایجوکیشن کمیشن کی اجازت کے کوئی پروگرام شروع کر لیتی ہیں اور کمیشن اپنی ویب سائٹ پر مشتہر کرتا رہتا ہے کہ یہ پروگرام اپروڈ نہیں اس میں داخل نہ ہوں نہ وہ کوئی قانونی کارروائی کر پاتا ہے اور نہ وہ یونیورسٹی داخلوں سے باز رہتی ہے ایسی صورت حال میں انہیں یہ اختیار دینا بندر کے ہاتھ ماچس دینے کے مترادف ہو گا