پاکپتن(نامہ نگار) گورنمنٹ فریدیہ پوسٹ گریجویٹ کالج پاکپتن اور ایک پرائیویٹ ہسپتال کے مابین چاردیواری گرانے کا تنازعہ احسن انداز میں حل کرلیا گیا-اس کے حل کرنے میں پی ایم اے اور پی پی ایل اے کی مقامی قیادتوں اور اتحاد اساتذہ کے رہنمائوں نے اہم کردار ادا کیا- 13 مرلہ جگہ کا تنازعہ گزشتہ دنوں اس وقت شدت اختیار کرگیا جب مقامی اسسٹنٹ کمشنر نے مقدمے کا فیصلہ کرتے ہوئے 13 مرلہ جگ کو ہسپتال کی ملکیت قرار دے دیا-جس کے بعد ڈاکٹر احسان اور ان کے ساتھیوں نے کالج کی چاردیواری پر موجود خاردار کو کاٹ کر دیوار گرادی اور کالج کی اینٹوں سے ہی دیوار بنا کر مذکورہ جگہ ہسپتال کے احاطہ میں شامل کرلی-جس کے بعد کالج انتظامیہ نے ڈاکٹر احسان اور ان کے ساتھیوں پر مقدمہ درج کروانے کے لئے درخواست دے دی جبکہ طالب علموں نے احتجاج شروع کردیا-ٹائروں کو آگ لگا کر سڑک پر ٹریفک بلاک کردی اور ہسپتال پر پتھرائو بھی کیا-ڈاکٹر احسان نے بھی کالج انتظامیہ پر مقدمہ کے لئے مقامی تھانہ میں درخواست جمع کروادی-امن وامان کی صورت حال خراب ہوتے دیکھ کر کمشنر نے فوری طور پر اے سی کے حکم نامے کو منسوخ کردیا اور واضح کیا کی اے سی ایسا فیصلہ دینے کا مجاز نہیں تھا-اس کے پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کی مقامی قیادت اور پی ایم اے کی مقامی قیادت نے شہر کے معززین کی موجودگی میں بات چیت کے ذریعے معاملہ کو نمٹایا-فیصلہ کے مطابق ہسپتال انتظامیہ اپنے خرچے دوبارہ پرانی جگہ پر چاردیواری بنائے گی اور مجاز عدالت کے فیصلے تک 13 مرلہ جگہ کالج کے قبضہ میں رہے گی-معاملے کو پرامن طور پر حل کرنے میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر رائو اکرم نے کلیدی کردار ادا کیا-محکمہ تعلیم کی نمائندگی ڈائریکٹر کالجز رانا شکور، پرنسپل فریدیہ کالج مسعودالشریف نے کی-معاملہ کو حل کروانے میں اتحاداساتذہ کے مرکزی رہنما امیر حمزہ ورک نے بھی اہم کردار ادا کیا-