لاہور(ویب نیوز) فیڈ ریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن نے چئیرمین ایچ ای سی کو نااہل قرار دیتے ہوئے ان کی پالیسیوں کے خلاف اور مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں 30 جون سے آن لائن کلاسز کے بائیکاٹ کی دھمکی دی تھی۔ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو نے آن لائن میٹنگ کے بعد حکومت سے چئیرمین ایچ ای سی طارق بنوری کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔ان کے مطابق چئیرمین طارق بنوری نے ایسی پالیسیوں کو اختیار کیا جن کی وجہ تعلیم اور تحقیق کا کلچر تباہ ہوگیا۔فیکلٹی کے مطالبات کو پورا کرنے اور یونیورسٹیوں کو تباہ ہونے سے بچانے کے لئے ضروری ہے چئیرمین طارق بنوری کو فوری تبدیل کیا جائے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایچ ای سی کی پوری انتطامیہ ہی نااہل ہے کیونکہ وہ یونیورسٹیوں میں تحقیق کے لئے ضروری وسائل کی دستیابی کو یقینی نہیں بنا سکے اور نہ وسائل کا تحفط کرسکے۔پنجاب حکومت کی جانب سے سنڈیکیٹ کے چئرمین کی تعیناتی کے حوالے سے ترمیمی ایکٹ دراصل ریٹائرڈ ججوں اور بیوروکریٹس کی تعیناتی کا راستہ کھولنے کا قدم ہے جسے قبول نہیں کیا جائے گا۔علاوہ ازیں فپواسا کی جانب سے ٹنیور ٹریک سسٹم،ملازمت کے تحفظ،پینشن،مستقلی اورانتظامی عہدوں کے حوالے سے سفارشات کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا۔نہ ہی تدریسی عملے کے لئے 75 فیصد ٹیکس چھوٹ کےمطالبے پر کوئی توجہ دی گئی۔ چئیرمین ایچ ای سی نے فپواسا کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ الزامات کی نوعیت ذاتی ہے ۔ان کی بنیاد جھوٹی خبروں اور غلط اعدادوشمار پر ہے۔وہ فیکلٹی کے جائز تحفظات پر گفتگو کرنے کے لئے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ آن لائن کلاسز یونیورسٹی انتظامیہ اور تدریسی عملے کا اندرونی معاملہ ہے۔ایچ ای سی کا اس سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔موجودہ صورت حال میں بہت سے اساتذہ نے آن لائن کلاسز کے چیلنج کو قومی ذمہ داری سمجھتے ہوئے اختیارکیا۔فپواسا کو چاہئیے کہ جو اساتذہ ان لائن کلاسز پڑحانے کے قابل نہیں ان کو یا تو چھٹی پر بھیج دیں یا ان کو تدریس کے علاوہ کوئی اورذمہ داری سونپ دی جائے۔
previous post