پنجاب کی یونیورسٹیوں میں انتظامیہ کا اپنے اختیارات سے تجاوز کر کے من مانیوں کا رجحان پروان چڑھ رہا ہے محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب کی نوٹس میں یہ بات آئی ہے اور سیکرٹری ہائر ایجوکیشن کے ایما پر سیکشن افیسر یونیورسٹیز ظہیر احمد نے سرگودھا کے وائس چانسلر سے جواب طلب کیا ہے کہ یونیورسٹی میں مستقل خازن کی ریٹائرمنٹ پر عارضی چارج دیتے وقت قواعد و ضوابط کا خیال نہیں رکھا گیا سرگودھا یونیورسٹی کے آرڈیننس کے مطابق خازن یونیورسٹی کا کل وقتی آفیسر ہوتا ہے اور اسے چانسلر تعینات کرتا ہے آرڈیننس کی دفع پندرہ کے بغور مطالعہ سے یہ بلکل واضح ہو جاتا ہے کہ خازن کو چانسلر تعینات کرتا ہے اور جونہی یہ پوسٹ کسی بنا پر خالی ہوتی ہے تو عارضی چارج ( لک آفٹر ) کا چارج بھی دینے کا اختیار بھی چانسلر کو ہی حاصل ہے وائس چانسلر کا از خود عارضی چارج دینا خلاف ورزی ہے اور ناقابل برداشت ہے لہذا مجھے یہ ہدایت کی گئی ہے کہ آپ پروفیسر مقصود سرور اعوان چیرمین اکنامکس ڈیپارٹمنٹ کو دیا گیا یہ چارج واپس لیں آرڈیننس کی دفع پندرہ کے مطابق ایڈیشنل چارج میں توسیع ممکن نہیں لہذا مستقل اپوائنٹمنٹ کے عمل میں تیزی لائیں سلیکشن بورڈ کی میٹنگ کے انعقاد کا بندوست کریں اور اس بات کی وضاحت فرمائیں کہ کیوں ایڈیشنل چارج میں توسیع کی درخواست بیس دن کی تاخیر سے کیوں ارسال کی گئی اس جواب طلبی کا جواب سات دن کے اندر دیا جائے تاکہ مزید ضابطے کی کارروائی کی جا سکے
previous post