مرکزی نائب صدر پیپلا ۔سابق ممبر سینٹ پنجاب یونیورسٹی اور گورنمنٹ اسلامیہ کالج سول لائنز لاہور کے شعبہ انگریزی ادب کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر الطاف الرحمان ملک آج مدت ملازمت مکمل کر کے ریٹائر ہوگئے الطاف الرحمان ملک انگریزی ادب کا شمار انگریزی ادب کے چند نمایاں اساتذہ میں شمار کیے جاتے ہیں وہ کئی یونیورسٹیوں کی وزیٹنگ فیکلٹی میں بطور ممبر درج ہیں انہوں نے پنجاب پبلک سروس کمیشن سے سلیکشن کے بعد 1989 میں تدریسی سفر کی شروعات کی انہیں غوثیہ فریدیہ کالج پیر محل تعینات کیا گیا دو سال تک وہاں تدریسی خدمات سر انجام دینے کے بعد ٹرانسفر ہو کر اوکاڑہ ا گئے وہاں بھی تقریباً دو سال گزارنے کے بعد گورنمنٹ کالج قصور چلے آئے وہاں ان کا قیام چند ماہ ہی رہا آبائی شہر لاہور کی کشش کا روز جلد انہیں لاہور لے آیا ۔1993 میں گورنمنٹ ایف سی کالج لاہور میں جوائن کیا اور یکسوئی سے 2002 تک تدریسی عمل کی ترویج و ترقی کے لیے وقف کیا 2002 کے آخر میں انہیں سعودیہ میں تعلیمی ادارے میں جاب کی آفر ہوئی قبول کر کے وہاں چلے گئے اور 2013 تک ڈیپوٹیشن پر وہاں پڑھایا اس دوران انہیں تعلیمی استعداد بڑھانے کا بھی موقع مل گیا انہوں نے اپنی ڈاکٹریٹ مکمل کر لی اور ڈاکٹر الطاف الرحمان بن گئے 2013 میں وطن واپس ا کے محکمہ ہائر ایجوکیشن رپورٹ کی تو انہیں گورنمنٹ اسلامیہ کالج سول لائنز لاہور تعینات کر دیا گیا بقیہ ملازمت وہیں کی اور آج اٹھارہ اگست دو ہزار بائیس کو مدت ملازمت مکمل ہوئی تو وہاں سے ریٹائر ہو گئے یہاں آغاز سے ہی اتحاد اساتذہ سے وابستہ رہے 2016 میں اتحاد اساتذہ کے پلیٹ فارم سے ممبر سینٹ پنجاب یونیورسٹی کا الیکشن لڑا اور منتحب ہوئے 2020 میں پیپلا کے مرکزی نائب صدر منتخب ہوئے ڈاکٹر صاحب علم و فضل ہونے کے ساتھ ساتھ سپورٹس مین بھی ہیں موٹر سائیکلسٹ ہیں اور اس آرگنائزیشن کے عہدے دار بھی ہیں اور اکثر ہزاروں میل کا سفر موٹر سائیکل پر کر چکے ہیں اور کئی مقابلے جیت چکے ہیں اتحاد اساتذہ پاکستان ان کی اچھی صحت کے ساتھ لمبی عمر کے لیے دعا گو ہے آج ان کے اعزاز میں کالج کے اتحاد اساتذہ کے ساتھیوں نے ایک الوداعیہ تقریب کا انعقاد کیا جس میں اتحاد اساتذہ کے رہنماؤں کو مہمانان خصوصی و اعزاز مدعو کیا گیا تھا جن میں مرکزی رہنما چوہدری غلام مصطفے ۔ جناب حس رشید ۔جناب طارق بلوچ خاص طور پر نمایاں تھے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری غلام مصطفے نے ڈاکٹر الطاف الرحمان کی رندگی کے مختلف پہلوؤں پر بات کی اور ان کی اساتذہ کے لیے خدمات پر روشنی ڈالی