مورخہ دس اگست کو ڈائریکٹر کالجز راولپنڈی ڈویژن پروفیسر حافظ فضل الرحمان نے تھانے میں ایف آئی آر درج کروائی گئی ہے جس میں یہ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اپیکا کے عہدے داران ابرار علی اور اپیکا کے عہدے دار آفتاب ستی جس کا تعلق سکول ایجوکیشن سے ہے ،ملک زاہد صدر درجہ چہارم سکول ایجوکیشن اور دیگر پندرہ سولہ افراد ان کے دفتر میں گھس کر ان سے ہاتھ پائی کی اور گالی گلوچ کی اور درخواست کی کہ انہیں ان افراد سے جان کا خطرہ ہے لہذا انہیں تحفظ فراہم کیا جائے وجہ بیان کرتے ہوئے انہوں نے لکھا ہے کہ ابرار علی جو گورنمنٹ کالج برائے خواتین ڈھوک سیداں میں ہیڈ کلرک ہے اپنی ساتھی جونیر کلرک دیبا اختر کو جنسی طور پر ہراساں کرتا تھاجس کی شکایت موصوف نے مجھے کی جس پر میں نے ابرار علی کو ٹرانسفر کر کے گورنمنٹ بوائز کالج گوجر خان تعینات کر دیا ابرار علی نے احکامات کی واپسی کے لیے سفارشیں کروائی مگر میں نے تبادلہ منسوخ نہیں کیا جس کا انہیں رنج تھا اس کا بدلہ لینے کے لیے یہ سب کیا دوسری جانب اپیکا کے مرکزی و ڈویژنل عہدے داران نے ایک پریس نوٹ جاری کیا ہے جس میں ڈائریکٹر کالجز اور ان کے عملے پر مختلف نوعیت کے سنگین الزامات عائد کیے ہیں اس کے مطابق ڈائریکٹر کالجز کی جانب سے درج کروائی گئی ایف آئی آر جھوٹی اور من گھڑت ہے اور یہ بھی کہ ملزم ابرار علی پر عائد ہراسمنٹ کا الزام قطعی بے بنیاد ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ایف آئی آر فوری طور پر واپس لی جائے اور ڈائریکٹر کالجز کا فی الفور تبادلہ کیا جائے بصورت دیگر ان اقدامات کے ہونے تک پنڈی کے تمام دفاتر میں ہڑتال ہوگی انہوں نے اپنی پریس ریلیز میں ڈائریکٹوریٹ میں ایک کلرکوں کے ایک گروپ کی نشاندھی کی ہے جو کلرکوں کے اس گروپ کا مخالف ہے جن کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی ہے انہوں نے اپنے ذاتی گھر میں ڈائریکٹر کو رکھا ہوا ہے اور ان کے طعام و قیام کا بندوست کرتے ہیں اور اس آڑ میں محکمانہ بے ضابطگیوں میں ملوث ہیں یوں لگتا ہے کہ ہر طرف بے ضابطگیاں ہی بے ضابطگیاں ہیں اور اعلی حکام نے آنکھیں بند کی ہوئی ہیں اس کا فوری نوٹس لینا چاہیے اور اعلی سطحی انکوئری کروانی چاہیے تاکہ مستقبل میں محکمہ جگ ہنسائی سے بچ سکے
آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن کے مرکزی، صوبائی، ڈویژنل اور یونٹ عہدیداران راجہ آفتاب احمد ستی چوہدری ابرار علی اور ملک زاید کے خلاف تھانہ سٹی میں ڈائریکٹر کالجز کی مدعیت میں دی جانے والی ایف آئی آر کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ یہ من گھڑت اور جھوٹی FIR واپس لی جائے ورنہ کل سے محکمہ تعلیم کے تمام دفاتر میں مکمل ہڑتال ھو گی۔ اور ڈائریکٹر آف ایجوکیشن کالجز راولپنڈی کے تبادلہ تک احتجاج جاری رھے گا۔ ایک درخواست ایپکا کے قائدین کے خلاف ڈائریکٹر آف ایجوکیشن کالجز نے قریبی تھانہ میں دی ھے کہ انہیں راجہ آفتاب و دیگر عہدیدار ڈائریکٹر صاحب کے دفتر میں آکر دھمکاتے رھے جو جھوٹ پر مبنی اور سراسر ایپکا قائدین کے خلاف پروپیگنڈا ھے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ھے۔ ایپکا کے نمائندگان ہمہ وقت اپنے کارکنوں اور ممبران ملازمین کے مسائل کے حل اور مطالبات کی منظوری کے لیے افسران سے ملاقات اور مطالبات کرتے ہیں کبھی سختی سے کبھی مذاکرات سے یہ عمل جاری رہتا ھے۔ راجہ آفتاب و عہدیداران ایک وفد کی شکل میں کالجز میں کلرکوں کی ترقیوں کے لیے ملے کہ اس وقت 5 سپرنٹنڈنٹ ، 12 سے زائد اسسٹنٹ اور 40 سے زائد سینئر کلرک ایک سال سے پروموشن کے منتظر ہیں کئی بار ڈائریکٹر کالجز کو کئی دفعہ یادھانی کروائی گئی لیکن اس کے باوجود وہ ٹس سے مس نہیں ھو رھے جب ان سے مطالبہ کیا جائے تو وہ کہتے ہیں یہ آپ کا مسئلہ نہیں اگر منتخب عہدیداران ایپکا کا یہ مسئلہ نہیں تو ان دلالوں کو مسئلہ ھے جو کلرکوں اور دیگر ملازمین کو بدنام کرنے کے لیے افسران کے بغل میں گھس کر ایپکا کی پیٹھ میں چھرا گھونپتے ہیں انکا کردار ہمیشہ افسران کی گود میں بیٹھ کر اپنی کمیونٹی کے خلاف ہرزہ سرائی ھوتا ھے۔ چوہدری ابرار علی کا کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں جوانی میں کبھی کوئی ایسی حرکت کا نہیں سوچا تواب 30 سالہ سروس کے بعد یہ حرکت کیا کرنی جس کی گواہی پورے کالج نے تحریری طور پر دے دی ھے رپورٹ ڈائریکٹر کو موصول ھوئی اس نے اپنی شرمندگی چھپانے کے لیے نئی انکوائری لگا دی جب تصدیق شدہ کاپی کے لیے درخواست دی تو الٹا خود پارٹی بن گیا ڈائریکٹر صاحب ان ایپکا کے مخالفین کے گھروں میں رہ رھے ہیں جو ایلکشن ہار کر تنظیمی مخالفین کو نشانہ بنا کر روٹیاں حلال کر رھے ہیں۔ ہم ان دلالوں کی طرف سے کی ھے ایسی کردار کشی اور ایسی چمچا گیری کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ جب انکوائری ھو رہی ھے تو ڈائریکٹر صاحب نے محکمہ پولیس کو چوہدری ابرار کے خلاف ھونے والے انکوائری کی رپورٹ غائب کرنے کی ضرورت کیوں پڑی لہذا یہ مکمل طور پر مفلوج ھو چکے ہیں اور اوچھے ہتھکنڈوں پر آ چکے ہیں۔
ساتھو؛ جیت ہمیشہ سچ کی ھوتی ھے ۔ عنقریب تمام حقائق آپ کے سامنے آ جائیں گے۔
خدا ہم سب کا حامی و ناصر ھو
شہزاد کیانی مرکزی SVP اہپکا پاکستان ،چوہدری مبشر احمد ، ڈویژنل صدر ایپکا، سید فدا حسین نقوی SVP, راجہ شاہد محمود، جنرل سیکرٹری ایپکا محکمہ تعلیم ضلع راولپنڈی۔ و دیگر عہدیداران ایپکا راولپنڈی ۔