دھرنے میں یہ اعلان کیا گیا کہ حکومت نے تمام مطالبات تسلیم کر لیے ہیں لہذا اب دھرنا رکھنے کا کوئی جواز نہیں
وفاق و دیگر صوبوں کی طرز پر پنجاب میں بھی گریڈ ایک سے سولہ کے ملازمین کی رننگ تنخواہوں میں 35فیصد اور گریڈ سترہ سے بائیس کی رننگ تنخواہوں میں 30 فیصد اضافہ ہوگا ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 22.5فیصد اضافہ کیا جائے گا گزشتہ ماہ کیا جانے والا لیو انکشمنٹ میں کمی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا جائے گا
ان یقین دہانیوں کے بعد الائنس میں شامل تمام محکموں کی ایسوسی ایشنز کے قائدین کے قائدین کا ایک اجلاس ہوا جس میں زبانی یقین دہانیوں پر اعتماد کرتے ہوئے دھرنے کو موخر کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، ،شرکا دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے قائدین نے فیصلے کا اعلان کیا شرکا نے اس کامیابی پر اظہار تشکر کیا اور دھرنا ختم کر کے گھروں کو لوٹ گئے
اتحاد اساتذہ کے قائدین نے اپنے کالج کے شرکا کا اپنا بھرپور کردار ادا کرنے پر شکریہ ادا کیا ہے لیکن ساتھ ہی حالات پر کڑی نظر رکھنے کو کہا ہے کہ اگر کسی بھی مطالبے پر بیک آؤٹ ہوا تو دوبارہ احتجاج کرنے کی نوبت آ سکتی ہے جس کے لیے ذہنی طور پر تیار رہیں
لاہور(خصوصی رپورٹ) جیسا کہ ابتک سب ساتھیوں کے علم میں ا چکا ہےکہ رات دو حکومتی پارٹیوں کی مداخلت پر صوبائی حکومت کو اپنے بجٹ اور اس سے قبل کیے گئے فیصلوں کو بدلنے پرمجبور کیا گیا اور اس بات کی گارنٹی وزیر اعظم پاکستان کے ایما پران کے مشیرملک احمد خان نے دھرنا کے قائدین کو کروائی گئی کہ جو سلوک باقی صوبوں سے الک پنجاب کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کے ساتھ کیا گیا ہے اسے تبدیل کر کے اگلے چندروز میں اسکا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا اس کے علاؤہ لیو انکشمنٹ کامنفی نوٹیفکیشن واپس لے لیا جائے گا اس یقین دہانیوں پر اعتماد کرتے ہوئے قائدین دھرنا نے دھرنے کو نوٹیفکیشن کے اجراء سےمشوط کرکے دس محرم تک موخر کر دیا ہےاتحاد اساتذہ کے قائدین نے پنجاب کی بیوروکریسی کے ٹریک ریکارڈ کو مد نظر رکھتے ہوئے کالج اساتذہ کو چوکنا اور دوبارہ دھرنےاور احتجاج کے لیے ذہنی طور پر تیار رہنے کا کہا ہے