محکمہ سروسز نے تشریع غلط کرکے مرد اسسٹنٹ پروفیسرز کے ترقی کے کیسز کیے ترقی کے کیسز پروسیس کرنا اور سلیکشن بورڈ کا اجلاس بلوانے پر کوئی رکاوٹ نہیں الیکشن ایکٹ 2017 میں واضح ہے کہ الیکشن نوٹیفائی ہو چکا ہو تو کوئی مجاز اتھارٹی کسی بھی پوسٹنگ/ٹرانسفر کے اختیار کو استعمال نہیں کرئے گی تاکہ الیکشن کے عمل میں رکاوٹ پیدا نہ ہو اگر پوسٹنگ یا ٹرانسفر ضروری ہو تو الیکشن کمیشن سے اس کی اجازت حاصل کرئے
ان تین چار ماہ ہے دوران بہت سے گریڈ انیس اور بیس کے مرد و خواتین مدت ملازمت مکمل کر کے ریٹائر ہورہے ہیں وہ ترقی لیے بغیر ریٹائر ۔ہوئے تو ان کے کیریئر کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچے گا اس عمل کو روکا نہ جائے صرف ایڈجسٹمنٹ پر پوچھ لیا جائے
سرکلر پرموشن کا تجویز کردہ طریقہ کار پچیدہ اور ناقابل عمل ہے درجنوں افراد کے نقصان سے بچایا جائے
الیکشن ایکٹ 2017 کا وہ حصہ جسے بنیاد بنا کر ترقیوں کے عمل کو روکا جا رہا ہے
لاہور (خصوصی رپورٹ) اتحاد اساتذہ پاکستان نے صوبائی حکومت کے پرموشن کا عمل روک دینے کی سخت مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ آئین اور الیکشن کمیشن ایکٹ 2017 ترقی کا عمل روک دینے کی بات ہی نہیں کرتا وہ تو ملازمین کی پوسٹنگ اور ٹرانسفرز ۔کو روک دینے کی بات کرتا ہےاور وہ بھی اگر ضروری ہوں تو الیکشن کمیشن کو اعتماد میں لے کر اور اجازت سے کی جا سکتی ہیں ترقی کے پروسیس کو روک کر بیٹھ جانا صریحاً بد نیتی ہے پرموشنز پروسیس کو جاری رکھا جائے صرف پوسٹنگ کرتے وقت الیکشن کمیشن سے پوچھ لیا جائے وہ بھی اگر ڈسلوکیشن ہو رہی ہو آئندہ تین چار ماہ میں مدت ملازمت مکمل کر کے ریٹائر ہو رہے ہیں ان کے لیے یہ پرموشن بڑی اہمیت کی حامل ہے اور ساری عمر کا مالی نقصان ہے اس نقصان کو پہنچنے سے بچایا جائے محض بہانے بنا کر ترقی کا عمل روک نہ دیا جائے
اور ہاں وہ جو سرکلر پرموشنز کا طریقہ کار تجویز کیا گیا ہے وہ بہت پچیدہ اور نا قابل عمل ہے ماضی میں بہت سے پروفیسر صاحبان اس عمل کے نتیجے میں ترقیوں سے ہاتھ دو بیٹھے ہیں