لاہور نمائندہ خصوصی۔ یکم جون 2023 کو لیو انکشمنٹ رولز میں تبدیلی نے سرکاری ملازمین میں جو بے چینی اور اضطراب پیدا کیا وہ ایک تحریک کی شکل اختیار کر گیا جو سینکڑوں ملازمین کی گرفتاریوں لاٹھی چارج ایف آئی آرز اور جواب طلبون پر منتج ہوا تاریخ گواہ ہے کہ سرکاری ملازمین کی جد وجہد کی اس سے قبل نظیر نہیں ملتی رہا ہونے والے لیڈروں کے ایک اعلان پر تحریک ختم کر دی گئی مگر کئی سوال ابھی تک اٹھائے جا رہے ہیں جن کے ادھورے جواب بھی دئیے گئے مگر الجھے ہوئے ذہنوں کو اطمینان نہیں مثلاً جن سے مذاکرات ہوئے ان کی فی الوقت کوئی سرکاری حیثیت نہیں لیڈران سے جن کی بات ہوئی ان کےنام لینے پر پابندی تھی وہ یہ لوگ بتا نہیں سکتے تھے جو بتایا اس پر سوالات اٹھائے گئے پہلے یہ تاثر دیا گیا کہ لیو انکشمنٹ ثوطے ہو ہی گیا ہے صرف رسمی نوٹیفکیشن کا اجرا ہونا باقی ہے باقی کوئی درجن بھرمطالبات کے بارے میں یہ یہ بتایا گیا کہ ایک ہر دو اطراف سے پانچ رکنی پانچ کے مذاکرات ہونگے اور ان کے حل نکالے جائیں گے مگر بلکل ایسے ہوا نہیں البتہ ایک حکومتی پانچ رکنی کمیٹی کا اعلان ضرور ہوا ہے چونکہ لیو انکشمنٹ کے نوٹیفکیشن کی واپسی کا نوٹیفکیشن اعلان شدہ پروگرام کے مطابق ابتک نہیں ہوا جس سے سوشل میڈیا میں ارتعاش پیدا ہوا ہے بحث مباحثے ہو رہے ہیں جس سے لیڈ کرنے والے جھنجھلا ئے ہوئے الٹی پلٹی باتیں کر رہے ہیں اس دوران جو لوگ ریٹائر ہوئے ان کی لیو انکشمنٹ کے حصول نے بھی کئی سوالات کو جنم دیا اس کی وضاحت محکمہ خزانہ نےیوں کی کہ جتنا پیریڈ یکم جون سے قبل کا ہے وہ پرانے جبکہ یکم جون سےبعد والا پیریڈ نئے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کی طےشدہ شرائط کے مطابق رقم کی ادائیگی کی جائے گی ایک تو یہ کہ رقم ۔کی ادائیگی سکیل کے ابتدائی رقم کے حساب سے کی جائے گی دوم یہ کہ ان چھٹیوں کو ایل پی آر سے انکار کا لیٹر جاری ہونے کے بعد رقم انکیش کی جائے گی اور لیٹر سے تاثر یوں ملتا ہے کہ اگر ایل پی آر کی رفیوزل نہیں ہوگی تو کوئی انکیشمنٹ بھی نہیں ملے گی اس وضاحتی نوٹیفکیشن کا دفاتر میں بہنچنا تھا کہ ایک مرتبہ پھر بحث مباحثہ شروع ہوگیا کہ شائد حکومت ہرصورت یہی شرائط نافذ کرنا چاہتی ہے اور لیو انکشمنٹ کے ترمیم شدہ نوٹیفکیشن کا کوئی امکان نہیں وضاحت یہ کرنا ہےان دونوں کا آپس میں کوئی تعلق نہیں اگر یہ طے پا گیا کہ نیا نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا ہے تو یہ باقی تمام خطوط بھی باطل قرار پائیں گے