وائس چانسلر ہاؤس کے سامنے تین دن سے جاری بلوچ سٹوڈنٹس کا دھرنا آج کامیاب مذاکرات کے بعد ختم ہو گیا بلوچ طالب علموں کا کہنا ہے کہ ستائیس اپریل کو ایک مہمان بلوچ کو چیف سیکورٹی آفیسر نے گرفتار کروایا دیا جس سے پنجاب یونیورسٹی میں مقیم سیکٹروں بلوچ طالب علموں میں اشتعال پھیل گیا اور انہوں نے وائس چانسلر کے دفتر کے باہر دھرنا دے دیا مذاکرات کے دوران بلوچ سٹوڈنٹس کا نکتہ نظر سامنے آیا کہ صوبائی انتظامیہ کو ان کے تحفظات پہنچائے جائیں مہمان بلوچ طالب علم کی گرفتاری کا قانونی جواز فراہم کیا جائے اور قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائے مہمان طالب علم بیبگار کو غیر جانبدار قانونی عمل سے گزارا جائے اور بیبگار کے بارے میں ہمیں مکمل معلومات فراہم کی جائیں مستقل میں ایسے غیر قانونی عمل سے اجتناب کیا جائے اور جو بھی ہو قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کارؤائی کی جائے مذاکرات کے بعد معاہدے کے مطابق یونیورسٹی انتظامیہ نے صوبائی حکام کو خط ارسال کر دیا ہے جس میں بلوچ سٹوڈنٹس کے تحفظات کا ذکر کیا گیا ہے