آپ آمد اور روانگی کے وقت کارڈ کارڈ سوائپ کریں گے اور خود کار نظام کے تحت حاضری ریکارڈ ہو جائے گی
حکام یہ نظام سٹوڈنٹس اور ملازمین دونوں کے لیے لانا چاہتے ہیں ہمارا موقف یہ ہے کہ پہلے اسے صرف سٹوڈنٹس پر آزمایا جائے
لاہور( نامہ نگار) حاضری کا ایک مرکزی مونیٹرنگ سسٹم لانے پر ایک عرصے سے غور کیا جا رہا ہے پہلے چند کالجز میں بائیو میٹرک سسٹم آزمایا گیا جو کامیاب نہ ہوا تو گذشتہ برس فیشل شناختی کے ذریعے حاضری کا سوچا گیا مگر کمیونٹی نے اس پر بھر پور احتجاج کیا اسے لے لیا گیا اب کارڈ کے ذریعے حاضری کا نیا نظام لایا جا رہا ہے یہ طریقہ بنکوں اور بڑی غیر ملکی کمپنیوں میں آزمایا جا چکا ہے ایک کارڈ آپ کو دیا جائے گا جسے سرکاری ملازم اپنی آمد اور روانگی کے وقت ایک مشین کو دیکھائے گا یوں منسلک کمپوٹر پر آپ کے آنے اور جانے کا وقت ریکارڈ ہو جائے گا یہ نظام پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر لاہور کے دو کالجز میں آزمایا جائے گا یہ دو کالجز گورنمنٹ گریجویٹ کالج ٹاؤن شپ لاہور اور گورنمنٹ گریجویٹ کالج برائے خواتین گلبرگ لاہور ہیں اگر یہ آزمائشی طور پر کیا گیا پروجیکٹ کامیاب رہا تو پھر سارے کالجز میں نافذ کر دیا جائے گا پائلٹ پروجیکٹ شروع کرنے سے قبل ان کالجوں میں ایک میٹنگ کا انعقاد ہوگا جس میں ماہرین ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ شرکت کریں گے اور طریق کار کو کر کے دیکھایا جانے گا اور سوالات کے جوابات دئیے جائیں گے
