ایس ڈی اے اکاؤنٹ بند ہوگئے آسان اسائنمنٹ اکاؤنٹ کھولنے پر پنجاب پروفیسر اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن اور حکومت کے مابین اختلافات پیدا ہو گئے احتجاج ہوئے مذاکرات ہوئے حکومت کے اعلی ذمہ داران نے یقین دہانیاں کروائیں کہ ان کالجز کی خود مختاری ختم کر دی جائے مگر اس کا طریق کار کافی پیچیدہ ہے اس کے لیے باقاعدہ سمری بھجوائی جائے گی سمری بھجوائی گئی مگر راستے میں اسے لا اور فنانس ڈیپارٹمنٹ سے گزر کے جانا تھا لا والوں نے اعتراض کیاکہ اس کی آخری منظوری وزیر اعلی نے نہیں بلکہ کابینہ کمیٹی دے گی وزیر اعلی اس کو فارورڈ کریں گے اور کمیٹی اس کی حتمی منظوری دے گی اس منظوری کے بعد نوٹیفیکیشن جاری ہوگا اور دو ہزار گیارہ کا وہ خود مختاری والا سٹیٹس ختم ہو جائے گا اب سمری نئے سرے سے بنوا کر اس روٹ پر بھجوایا جا رہا ہے کب منظوری آتی ہے وقت کا کوئی تعین نہیں ادھر اکاؤنٹ آفیسز بغیر کسی باقاعدہ قانونی طریقہ کار کے گزشتہ جولائی دو ہزار اکیس سے تنخواہیں دے رہے ہین اور یہ رقم کوئی سات ارب سے تجاوز کر گئی ہےذرائع کےمطابق اکاؤنٹ جنرل آفیس میں یہ میٹنگیں ہو رہی ہیں کہ اگر وزارت خزانہ اس بارے میں کوئی واضح ہدایات نہیں دیتی تو اگلے ماہ سے یہ تنخواہیں بند کر دی جائیں پی پی ایل اے کے رہنماؤں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ محکمہ ہائر ایجوکیشن کے ذریعے محکمہ خزانہ سے اکاؤنٹنٹ جنرل کو یہ تحریری طور پر کہلوائے کہ یہ معاملہ حل ہو رہا ہے لہذا تنخواہوں کا یہ ایڈہاک سلسلہ جاری رکھا جائے