Editorial Latest News

تحریک اساتذہ کی دورنگی کی کہانی

دو رنگی چھوڑدے یک رنگ ہوجا
لم تقولون مالا تفعلون ؟
سیکرٹری ہائر ایجوکیشن سے ملنا محکمہ ہائر ایجوکیشن میں کام کرنے والے ہر فرد کاحق ہے…
لیکن تحریک اساتذہ بنت تنظیم اساتذہ بنت جماعت اسلامی نہ جانے کیوں پی پی ایل اے کے متحد اور مشترکہ پلیٹ فارم متنازعہ بنانے پہ تلی ہوئی ہے, پہلے انہوں نے جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والی تمام غیر منتخب تنظیموں کو اکٹھا کرکے ایک غیر نمائیندہ الائنس تشکیل دیا اور اب پپلا کانام استعمال کرکے سیکرٹری ہائر ایجوکیشن / ایڈیشنل سیکرٹری کالجز سے ملاقات کی جاتی ہے صرف پپلا کے پلیٹ فارم کو متنازعہ بنانے کےلئے باوجودیکہ کہ یہ ہر بار سیکرٹری صاحبان سے پہلے منتخب ہوکر آنے کی بات سنتے ہیں پھر بھی باز نہیں آتے ان کا مقصد صرف پی پی ایل اے کے پلیٹ فارم کو متنازعہ بنانا ہے. 76 اسٹنٹ پروفیسرز کے کیسوں کو متنازعہ بنانے اور رکوانے کی بات کرنا باعث شرم ہی نہیں قابل مذمت بھی ہے..
ڈی پی آئی کالجز اور ایڈیشنل سیکرٹری کالجز طلحہ حسین فیصل کے بقول اسسٹنٹ پروفیسرز فی میل کے کیس سیکٹریٹ میں جمع ہوچکے
اپنی سیاست چمکانے اور متاثرہ خواتین کو بد دل کرنے کے لئیے یہ بیان جاری کرنا کہ وہ ابھی ڈی پی آئی آفس میں ہے
اور بھی قابل مذمت اور باعث شرم ہے..
اساتذہ کی خدمت کریں لیکن اپنی تعصب پر مبنی گروہی اور گندی سیاست سے باز رہیں …
ملک کی تمام ٹریڈ یونینز کے جماعت بیس پر آپ پہلے ہی ٹکڑے ٹکڑے کرچکے لیکن خدا را پی پی ایل اے کو بخش دیں….
تھوڑا صبر کریں کالج کھلتے ہی پپلا کے انتخابات بھی ہوں گے اس میں اپنا شوق پورا کرلینا لیکن اپنی چوہدراہٹ کے لئے پی پی ایل اے کے پلیٹ فارم کو متنازعہ نہ بنائیں اور ڈس انفارمیشن پر مبنی متعصبانہ بیان بازی سے گریز کریں

Related posts

سرکاری ملازمین کے دھرنے کا تیسرا دن۔حکام کی بے حسی اور میڈیا کی بے اعتنائی میں تسلسل جاری

Ittehad

حالیہ ڈیفرڈ کیسز کی ڈی پی سی سترہ سے اٹھارہ میں ترقی پانے والے اپنی ترجیحات سے آگاہ کریں

Ittehad

لاہور کی خواتین کالج اساتذہ نے ٹریننگ کےدو ہزار روپے الیکشن کمیشن کو بخش دینے کا فیصلہ کر لیا

Ittehad

Leave a Comment