بدستور سرکاری تحویل میں ہی رہیں گے پی پی ایل اے کے ساتھ کیے گیے وعدے پورے کریں گے سٹاف کی کمی پورا کرنے کیلیے ایک طریقہ کار وضع کیا ہے ترجیح بی ایس کالجز ہوں
فوری پرموشنز کے احکامات ديے گيے ہیں اساتذہ مطمعن ہوں گے تو وہ یکسوئی سے تعلیم پر توجہ دے پا ئیں گے کیمونٹی کالجز کے نام سے کنفویژن پیدا ہوئی نام تبدیل کر دیں گے
ہائر ایجوکیشن کمیشن پنجاب نے اعلی تعلیم میں کی جانے والی اصلاحات کے حواے سے ایک سٹیک ہولڈرز کانفرنس کا انعقاد کیا انجنیرنگ یونیورسٹی ہال میں منعقدہ اس تقریب میں صوبائی وزیر اعلی تعلیم جناب یاسر ہمایوں سرفراز بطور مہمان خصوصی شریک تھے جبکہ پنجاب کے تمام کالجز کے پر نسپلز صاحبان اور پی پی ایل پنجاب کے عہدے داران بطور سٹیک ہولڈرز موجود تھے وزیر تعلیم نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میڈ یا اور سوشل میڈیا پر یہ تاثر دیا جا رہا یے کہ جیسے کالجز کو نجی تحویل میں دیا جا رہا ہئے یا بلداتی اداروں کے حوالے کرنےکا پروگرام ہے ایسا کچھ نہیں ہے یہ ا دارئے ایچ ای ڈی کے زیر انتظام سرکاری تحویل میں رہیں گے ملازمین کی شرائط ملازمت میں بھی کو ئی تبد یلی نہیں ہوگی البتہ جدید عصری تقاضوں کے تعلیم کو بامقصد بنانے کیلیے نصاب تعلیم میں تبد یلیاں لائی جا رہیں ہیں ایسے کورس متعارف کروائے جا رہے ہیں جو روز گار کی تلاش میں معاون ہوگا بی ایس کالجز کی تعداد بڑھائی جاۓگی انہوں نے پی پی ایل اے کے ساتھ اپنے وعدے کا ذکر کیا اور کہا کہ وہ اس پہ قائم ہیں پروموشنز کروائی جا رہی ییں اور پے پروٹیکشن اورپانچ درجاتی فارمولا دونوں کی سمریاں دوبارہ بھجوا کر منظوری کیلیے کوشش کی جاۓ گی