گورنمنٹ اسلامیہ کالج گریجویٹ کالج سول لائنز لاہور کے شعبہ انگریزی اوراتحاد اساتذہ پاکستان مقامی یونٹ نے ان کی خدمات کے اعتراف کے لیے ایک شاندار تقریب پزیرائی کا انعقاد کیا
وہ ایک روشن خیال ، ترقی پسند اور علم دوست انسان ہیں 25 اگست 1994 کو معلم کے پیشے کی شروعات کی آغاز سروس سے ہی اتحاد اساتذہ پاکستان سے وابستہ ہوگئے اور نشیب و فراز میں ہمیشہ ساتھ رہےاور اگلی صفوں میں نظر آئے اساتذہ برادری کے لیے ان کی خدمات نا قابل فراموش ہیں مقررین تقریب پذیرائی
لاہور ( نمائندہ خصوصی)رہنما اتحاد اساتذہ پاکستان اور گورنمنٹ اسلامیہ گریجویٹ کالج سول لائنز لاہور کے انگریزی ادب کے معروف استاد نوید اختر ثمین مدت ملازمت مکمل کر 30 نومبر 2025 کو ریٹائر ہو گئے انہوں نے 31 سال تین ماہ پانچ دن محکمہ ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو خدمات دیں انہوں نے تدریسی کیریئر کا آغاز 25 اگست 1994 کو گورنمنٹ کالج للیانی مصطفے آباد سے کیا مگر صرف دو ماہ قیام کے بعد ہی انہیں ٹرانسفر کرکے گورنمنٹ اسلامیہ گریجویٹ کالج سول لائنز لاہور بھیج دیا گیا جہاں انہوں نے تقریباً 30برس کسب فیض دیا سروس کی تکمیل سے صرف دو برس قبل اپنے من سے مشورہ کیے بغیر دوستوں کے مشاورت سے ٹرانسفر کروا کے گورنمنٹ ماڈل کالج ماڈل ٹاؤن لاہور چلے آئے مگر وہاں جی نہ لگا اور ریٹائرمنٹ سے چند ہی ماہ پہلے واپس ٹرانسفر ہوکر پرانے ساتھیوں سے گورنمنٹ اسلامیہ گریجویٹ کالج سول لائنز آملے اور وہاں سے 30 نومبر 2025 کو روز تکمیل ملازمت کو ریٹائر ہوئے ان کے اعزاز میں ان کے شعبہ انگریزی ادبیات اور اتحاد اساتذہ پاکستان مقامی ہونٹ کے دوستوں نے ان کی خدمات کے اعتراف میں تقریب پذیرائی کا انعقاد کیا یہ شاندار تقریب اسلامیہ گریجویٹ کالج کے لائبریری ہال میں منعقد کی گئی اس تقریب میں شعبہ انگریزی ادب کے ساتھیوں کے علاؤہ کالج کے ان کے اتحاد اساتذہ پاکستان کے ساتھیوں اور اتحاد اساتذہ پاکستان اور پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن پنجاب کے مرکزی رہنماوں نے بھی شرکت کی تقریب سے ان کے کالج کے شعبہ کے ساتھیوں اور تشریف لانے والے مہمانوں نے پروفیسر نوید اختر ثمین کی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی تقریبا سبھی کے کہا کہ وہ ایک عظیم استاد تھے دوسرا یہ کہ انہوں نے استاد برادری کے حقوق کی بازیابی کیلئے ہر تحریک میں شامل ہوئے ان کی محکمہ ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اور اساتذہ برادری کے لیے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا مقررین کے خیایات کا اگر نچوڑ نکالا جائے تو جناب نوید اختر ثمین نے تین چیزوں سے عشق میں زندگی بیتا دی اول انگریزی ادب کو پھیلانے ،دوم اتحاد اساتذہ کو مضبوط بنانے اور تیسرا کیکٹس پلانٹ کی نسل کو بڑھانے اور متعارف کروانے کو وقت دیا تقریب میں اتحاد اساتذہ پاکستان کےجن رہنماؤں نے شرکت کی ان میں سینئر رہنماوں اور سابق صدر لیکچررز و پروفیسر ایسوسی ایشن جناب عبد القیوم ،چیرمین اتحاد اساتذہ پاکستان محمد عارف ،صدر اتحاد اساتذہ پاکستان و سابق صدر پیپلا حافظ عبد الخالق ندیم، سابق پرنسپل اسلامیہ کالج سول لائنز لاہور و مرکزی رہنما اتحاد اساتذہ پاکستان پروفیسر رانا اسلم پرویز ،پیپلا کی منتخب صدر محترمہ فائزہ رعنا ،مرکزی جنرل سیکرٹری پیپلا جناب محبوب عارف ،صدر پیپلا جناب حسن رشید ،سابق مرکزی نائب صدر پیپلا ڈاکٹر الطاف ۔رہنما اتحاد اساتذہ پاکستان اور اسی کالج کے شعبہ انگریزی ادب کے ریٹائرڈ استاد جناب حفیظ بٹ صاحب نمایاں تھے تقریب میں شرکت کے لیے نوید اختر ثمین کے والد بزرگوار جناب محترم الیاس احمد بھی تشریف لائے تھے انہوں نے بھی حاضرین سے خطاب کیا ان کے خطاب میں ایک بہت اس خوبصورت متاثر کن بات کہی جس نے گہرے اثرات چھوڑے وہ یہ تھی کہ ان کے بیٹے نے رزق کمانے کے لیے دن رات ایک کر دیا مگر جائز طریقے سے حرام کا لقمہ اس میں شامل نہیں ہونے دیا کبھی امتحانی سنٹر میں ڈیوٹی نہیں دی تقریب کا اختتام ایک انرجی رچ لنچ سے ہوا




کالج کی طرف سے بھی ایک الوداعی تقریب کا انعقاد کیا گیا پرنسپل نوید اختر ثمین کو پھول پیش کر رہے ہیں

OTHER PICTURES OF PARTICIPANTS











