سندھ حکومت کی وزارت خزانہ نے بھی رقم واپس کرنے کا طریق کار اور انشورنس کمپنی سے معاہدہ تبدیل کرنے کے لیے ایک اعلی اختیاراتی کمیٹی قائم کر دی
کراچی ( نمائندہ خصوصی) سندھ حکومت نے بھی بلآخر سرکاری ملازمین کا یہ مطالبہ کہ گروپ انشورنس کی رقم سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ پر واپس دی جائے کو اصولی طور پر تسلیم کر لیا ہے اور اس مقصد کے لیے محکمہ خزانہ اور انشورنس کمپنی کے اعلی افسران پر مشتمل ایک اعلی اختیاراتی کمیٹی قائم کر دی ہے جو اس معاہدے کے مندرجات کو تبدیل کرنے کے لیے سفارشات بنائے گی جس میں یہ لکھا ہے کہ یہ رقم مرنے والے سرکاری ملازمین کے لواحقین کو یہ رقم دے گی یاد رہے کہ بلوچستان کی حکومت نے باہممی رضا مندی سے 2007 میں گروپ انشورنس ایکٹ تبدیل کر کے مر جانے والے سرکاری ملازمین کو بیمے کی رقم کے ساتھ ریٹائر ہونے والے سرکاری ملازمین کو یہ رقم فراہم کرنے کی شق شامل کر دی خیبر پختونخوا کی حکومت کے خلاف سرکاری ملازمین کو پہلے ہائی کورٹ اور پھر سپریم کورٹ میں مقدمہ لڑا اور 2014 سے سرکاری ملازمین کو دینے کا فیصلہ کیا اور ایکٹ میں صوبائی اسمبلی سے منظوری لی اب سندھ حکومت نے بھی فیصلہ کر لیا ہے اور معاملات پائپ لائن میں ہیں مرکزی حکومت بھی قومی اسمبلی میں ایکٹ میں تبدیلی کا بل منظوری کے لیے پیش کر رہی ہے صرف پنجاب کی ڈھیٹ حکومت ہی رہ گئی ہے جو چھیننے میں سب سے آگے اور دینے میں سب سے آخر میں پہلے ہی مشہور ہے

