پنجاب کےسرکاری ملازمین کے ساتھ ظالمانہ سلوک کرتے ہوئے حکومت پنجاب نے دو دسمبر 2024 کو جو پنشن کٹوتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا اور یکم جون2023کو لیو انکیشمنٹ کا نوٹیفکیشن کیا گیا ان دونوں کی واپسی چاہتے ہیں وفاقی بجٹ میں 30 فیصد ڈسپیرٹی ریڈکشن الاؤنس دیا گیا پنجاب کے سرکاری ملازمین کو بھی دیا جائے اور ہمارے مسائل بھی حل کیے جائیں اگر ٹیبل پر بیٹھ کر معاملات حل نہ ہوں تو احتجاج کرنا پڑتا ہے چوہدری خالد جاوید سنگھیڑہ اور محترمہ فائزہ رعنا نے پنجاب کے سرکاری ملازمین سے اپیل کی کہ دھرنے میں ضرور شریک ہوں
لاہور ( نمائندہ خصوصی)آگیگا پنجاب کا وہ دھرنا جو دو مرتبہ مختلف وجوہات کی بنیاد پر ملتوی کیا گیا تھا اب 4 نومبر 2025 بروز منگل شیڈول کیا گیا ہے اگرچہ پنجاب حکومت نے دفعہ 144 کا نفاذ کر کے اسے روکنے کی کوشش کی ہے مگر آگیگا کے چیرمین خالد جاوید سنگھیڑہ نے ایک وڈیو بیان میں کہا ہے کہ ہمارا ارادہ مصمم ہے دھرنا ضرور ہوگا انہوں نے کہا ہے کہ ہم نے اپنی پوری کوشش کی کہ معاملہ ٹیبل پر حل ہو جائے مگر پنجاب حکومت نے سنجیدگی سے نہیں لیا گیا اب بھی اگر مطالبات تسلیم کر لیے جائیں تو دھرنا تشکر میں تبدیل ہو جائے گا انہوں نے باور کرایا کہ ہمارا کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں پر امن احتجاج ہماری روایت ہے ہم پرامن رہیں گے جو دو سرکاری ملازمین کش نوٹیفکیشن کیے گئے ہماری پینشن پر بھاری کٹوتی کا نوٹیفکیشن نو دو دسمبر 2024 کو جاری ہوا اور لیو انکیشمنٹ ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جو یکم جون 2023 کو جاری ہوا ان دونوں کو ختم کر دیا جائے وفاقی بجٹ میں 30 فیصد ڈسپیرٹی ریڈکشن الاؤنس جو وفاقی سرکاری ملازمین کو دیا جائے جسے ماسوائے سندھ اور پنجاب کے دیگر صوبوں میں دے دیا گیا ہے ہمیں بھی دیا جائے انہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات جائز ہیں انہیں تسلیم کر لیا جائے دفعہ 144 لگا کر اسے روکنے کی کوشش کی گئی ہے لیکن یہ دھرنا ہوگا
video message of chairman khalid javaid sangara
